اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اپنے بیان میں واضح طور پر کہا ہے کہ حکومت کسی بھی مارچ یا دھرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
وفاقی ادارہ شماریات کی ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ، مہنگائی میں مسلسل چوتھے ہفتے اضافہ
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر سو فیصد عملدرآمد کیا جائے گا اور جو لوگ احتجاج کے لیے آئیں گے، ان پر ہونے والے نقصانات کی ذمہ داری بھی انہی پر ہوگی۔ محسن نقوی نے مزید کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں میں امن و امان کی ذمہ داری خیبر پختونخوا کی حکومت پر ہے، اور انہیں خود سوچنا چاہیے کہ جہاں اکتالیس جنازے اٹھ چکے ہیں، وہاں احتجاج کرنا مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر حالات خراب ہوتے ہیں تو اس کے ذمے دار وہ لوگ ہوں گے جو اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم توڑ کر آئیں گے۔ وزیر داخلہ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ نہ تو سڑکیں بند ہونی چاہیے نہ موبائل سروس یا کاروبار۔
محسن نقوی نے کہا کہ اسلام آباد میں کسی بھی دھرنے یا احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور اگر کسی نے دھاوا بولا تو وہ واحد شخص ہوں گے جو یہ کہیں گے کہ مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں۔