وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس 2025 کے وفد سے ملاقات کی، جس میں پاک فوج کے افسران، سول سرونٹس اور 24 دوست ممالک کے 240 فوجی افسران شامل تھے۔ وفد کی قیادت چیف انسٹرکٹر میجر جنرل محمد نعیم اختر کر رہے تھے، جبکہ ملاقات میں صوبائی وزرا اور اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔
ڈسٹرکٹ ایسٹ میں گراونڈ پلس فور کی بلڈنگ گر گئی
وزیراعلیٰ سندھ نے وفد کو خطاب کرتے ہوئے سندھ کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ سندھ صوفیاء کرام کی دھرتی ہے جہاں مختلف مذاہب اور مکاتب فکر کے لوگ امن اور بھائی چارے کے ساتھ رہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 1990 کی دہائی میں انتہاپسندی اور دہشتگردی نے معاشرتی بے چینی پیدا کی، لیکن حکومت سندھ نے مربوط منصوبہ بندی اور آپریشنز کے ذریعے امن بحال کیا۔
مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ پولیس صوبے میں امن و امان کے قیام میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ 1843 میں قائم کی گئی پولیس فورس اب ایک لاکھ 20 ہزار اہلکاروں پر مشتمل ہے اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچے کے علاقوں میں قیام امن کے لیے پولیس کو ڈرون، اے پی سی گاڑیاں اور جدید ہتھیار فراہم کیے جا رہے ہیں۔