خیبر پختونخوا میں ایم پاکس ( منکی پاکس) کے چاروں مریضوں کے صحت یاب ہونے اور ٹیسٹ منفی آنے کے بعد انہیں قرنطینہ سے فارغ کردیا گیا۔
کراچی پولیس کی گزشتہ ہفتے کامیاب کارروائیاں، 944 سے زائد ملزمان گرفتار
تشکر اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت نے ایک بیان میں کہا کہ ’جو مریض سروسز ہسپتال اور گھروں میں قرنطینہ میں تھے، ان کے ٹیسٹ منفی آنے کے بعد انہیں فارغ کردیا گیا ہےجبکہ باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور طورخم پاک افغان بارڈر پر مسافروں کی اسکریننگ معمول کے مطابق جاری رہے گی۔‘
بیان میں مزید بتایا گیا ہےکہ دیگر پروٹوکول اپنی جگہ پر رہیں گے اور ہسپتال مضبوط نگرانی کے طور پر علامت دکھانے والے مریضوں کو ٹیسٹ کے لیے بھیجیں گے۔
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد روغانی نے کہا ہے کہ محکمے کا عملہ، پبلک ہیلتھ ریفرینس لیبارٹری اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی نے ایم پاکس کے کیسز کی تشخیص اور انتظام کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نگرانی کے عمل کو مزید مضبوط بنایا گیا ہے تا کہ کوئی بھی مریض کمیونٹی میں جا کر وائرس کے پھیلاؤ کا سبب نہ بنے۔
ارشاد روغانی نے کہا کہ ایک مضبوط نگرانی کے نظام کی بدولت حفظان صحت کے ورکرز برقت مشتبہ افراد کی نشاندہی کرپائے، اگر یہ مریض اپنے آبائی علاقوں کو چلے جاتے تو وہ اس وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتے تھے۔
ڈاکٹر ارشاد روغانی نے جانوروں سے پھیلنے والی بیماری ایم پاکس ( منکی پاکس) سے اگاہی پھیلانے میں علما کے کردار ادا کرنے کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ان کا تعاون صوبے میں بیماری سے پاک ماحول یقینی بنانے میں مدد گار ثابت ہوگا۔