تشکر نیوز: سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ فیصلہ سازوں کو ملک کی بہتری کی فکر نہیں، اور خفیہ ادارے پی ٹی آئی کو ختم کرنے پر متعین ہیں۔ اڈیالہ جیل راولپنڈی میں اپنے اور اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں صوبائیت کا بڑا خطرہ ہے، اور بلوچستان میں دہشت گردی کے مسئلے پر پنجاب میں احتجاج کروایا گیا ہے۔
شرجیل میمن کا پی ایم ایل (ن) پر طنز، سندھ میں بارشوں کے بعد حکومت کی کارکردگی کا دعویٰ
عمران خان نے بتایا کہ سیاسی جماعتیں عوام کو متحد کر سکتی ہیں، جبکہ فوج ایسا نہیں کر سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ملک کی واحد جماعت ہے جو چاروں صوبوں میں موجود ہے اور عوام کو متحد کر سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے فیصلے سازوں کو ملک کی معیشت کی فکر نہیں، اور موجودہ دور میں سرمایہ کاری کی تاریخ کی سب سے کم سطح پر پہنچ گئی ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملکی آمدنی کم ہے اور قرض بڑھ رہے ہیں، جس سے ملک تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے دہشت گردی میں اضافے پر تشویش ظاہر کی اور بلوچستان کے حالات پر کہا کہ بلوچوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش ہونی چاہیے۔
عمران خان نے فراڈ الیکشن کی وجہ سے سیاسی عدم استحکام کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ خفیہ ادارے پی ٹی آئی کو ختم کرنے پر لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اسلام آباد جلسہ ملتوی کرنے پر کارکنان کے غصے کا بھی ذکر کیا اور پارٹی میں برے وقت میں چھوڑ کر جانے والوں کو کوئی جگہ نہ دینے کا اعلان کیا۔