راولپنڈی: پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ یہاں جنگل کا قانون ہے، بہاولنگر میں طاقتور نے پھینٹی بھی لگائی اور معافی بھی منگوائی۔
اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر جنگل کے بادشاہ کا نام لیا تھا تو عدالت میں اضافی شیشے اور دیواریں بنا دی گئی ہیں، بہاول نگر میں قانون توڑ کر پولیس کو پھینٹی لگائی گئی بعدازاں وائسرائے نے کہا کہ یہ ہمارے بھائی ہیں، ایسا سلوک بھائیوں سے نہیں غلاموں سے کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طاقتور نے پھینٹی بھی لگائی اور معافی بھی منگوائی یہ سب جنگل کا بادشاہ کر رہا ہے اور ملک میں جنگل کا قانون ہے، جنگل کے قانون کے باعث ملک میں سرمایہ کاری نہیں آئے گی، بادشاہ چاہتا ہے تو نواز شریف کے تمام کیسز معاف ہوجاتے ہیں اور جب بادشاہ چاہتا ہے تو پانچ دن میں ہمیں تین کیسز میں سزا دے دی جاتی ہے، ملک میں وہ قانون ہے جو جنگل کا بادشاہ چاہتا ہے اور بہاول نگر واقعہ سے یہ ثابت ہوگیا۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں نہ آئین کی حکمرانی ہے، نہ قانون کی اور نہ جمہوریت کی، قرض لینے سے معیشت اور کرنسی مستحکم نہیں ہوسکتی، آئی ایم ایف کے قرض سے ملک میں مہنگائی کی لہر آئے گی، تنخواہ دار اور غریب آدمی مارا جائے گا، سرمایہ کاری نہ آنے سے قرض اور غربت بڑھے گی، جنگل کے قانون سے ملک کا مستقبل خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں پاکستانیوں نے دبئی میں ریکارڈ سرمایہ کاری کی، بہاول نگر واقعہ بتاتا ہے کہ ملک کے حالات کیا ہیں۔
پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے الزام عائد کیا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر میری زوجہ کو سزا دلوانے میں براہ راست ملوث ہیں، اگر میری بیوی بشریٰ بی بی کو کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار جنرل عاصم منیر ہوں گے۔