تشکر نیوز: کراچی (رپورٹ) کے ایم سی جوائنٹ ایمپلائز ایکشن کمیٹی (سجن یونین سی بی اے) نے لینڈ اینٹی انکروچمنٹ کی سینئرٹی لسٹ پر ہونے والی بے ضابطگیوں کو اجاگر کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ سینئر افسران کو پروموشن نہیں دی گئی۔ کمیٹی نے اس حوالے سے ایک اور پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ڈی پی سی ٹو (ڈسٹرکٹ پروموشن کمیٹی) میں سینئر افسران کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
نیو کراچی: گٹکا ماوا فروش کے خلاف پولیس کی کامیاب کارروائی
کمیٹی کے مطابق، سینئرٹی لسٹ میں نمبر ایک پر وسیم اسرار ہیں، جنہوں نے 29 ستمبر 1993 کو انسپکٹر کی حیثیت سے جوائن کیا تھا، نمبر دو پر کمال الدین صدیقی ہیں جنہوں نے 14 مارچ 1993 کو جوائن کیا، نمبر تین پر عمران واحد ہیں جنہوں نے 18 مارچ 1993 کو جوائن کیا، اور نمبر چار پر محمد اکرم ہیں جنہوں نے 19 مئی 1993 کو جوائن کیا۔ یہ تمام افسران لینڈ اینٹی انکروچمنٹ کے سینئرز ہیں، لیکن ڈی پی سی ٹو میں ان کا نام شامل نہیں کیا گیا۔
کمیٹی نے الزام عائد کیا کہ ڈی پی سی ٹو کی کمیٹی نے اپنے رشتہ داروں کو نوازا یا پھر پیسہ کے عوض دھاندلی کی ہے۔ ان کی جانب سے سیریل نمبر 52، 77، 113 اور 116 پر جو لوگ پروموشن پانے والوں کے طور پر سامنے آئے ہیں، ان کے خلاف بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
جوائنٹ ایمپلائز ایکشن کمیٹی نے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ ڈی پی سی ٹو کا جائزہ لیا جائے اور سینئرٹی اور فٹنس کے اصولوں کے مطابق پروموشنز کی جائیں۔ کمیٹی نے دھاندلی اور بے ضابطگیوں کے خلاف سخت موقف اپنایا ہے اور اگلی قسط میں مزید شواہد سامنے لانے کا وعدہ کیا ہے۔