آئندہ وفاقی بجٹ میں پراپرٹی سیکٹر کے لیے اہم ٹیکس مراعات تجویز کی گئی ہیں، جن کا مقصد جائیداد کی خرید و فروخت کو فروغ دینا اور تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری کو بحال کرنا ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے تعمیراتی و ریئل اسٹیٹ شعبے میں سرمایہ کاری پر مراعات دیے جانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
خیبرپختونخوا کا 2000 ارب روپے کا بجٹ تیار ترقیاتی منصوبوں میں 40 فیصد اضافہ
ذرائع کے مطابق:
اوورسیز پاکستانیوں کے لیے پراپرٹی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) ختم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
پراپرٹی ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس میں رد و بدل کی تجویز شامل کی گئی ہے۔
نان فائلرز کے لیے پراپرٹی پر ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں بھی تبدیلی زیر غور ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان تجاویز کی منظوری کی صورت میں پراپرٹی سیکٹر میں سرمایہ کاری میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ تھنک ٹینک نے حکومت کو پراپرٹی سیکٹر کی بحالی کے لیے اہم سفارشات پیش کی تھیں جن میں شامل تھا:
پراپرٹی ٹرانزیکشن ٹیکسز کو موجودہ 3 سے 4 فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصد یا اس سے کم کیا جائے۔
جائیداد کی فروخت پر ٹیکسز 1.5 سے 2 فیصد تک کیے جائیں۔
خریداری پر ٹیکسز مکمل طور پر ختم کیے جائیں۔
تعمیراتی شعبے سے ایڈوانس اور سیلز ٹیکس کو ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔
انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 7E کو آسان اور سیکشن 9A کو دوبارہ بحال کرنے کی بھی سفارش کی گئی۔
یہ تمام اقدامات اگر بجٹ میں شامل کیے جاتے ہیں تو ملکی معیشت میں ریئل اسٹیٹ اور کنسٹرکشن انڈسٹری کی بحالی کے لیے مثبت پیش رفت ثابت ہو سکتے ہیں۔