عیدالاضحیٰ کے تین روز کے دوران خیبرپختونخوا کے دلکش سیاحتی مقامات پر 6 لاکھ 52 ہزار سے زائد سیاح تفریح کے لیے پہنچے۔ ترجمان ٹورازم اتھارٹی کے مطابق سب سے زیادہ سیاح گلیات، ناران کاغان، مالم جبہ اور اپر دیر کے علاقوں میں دیکھے گئے۔
وفاقی بجٹ میں پراپرٹی سیکٹر کے لیے ٹیکس چھوٹ اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری پر مراعات کی تجویز
گلیات میں 1 لاکھ 77 ہزار
ناران کاغان میں 1 لاکھ 68 ہزار
مالم جبہ میں 1 لاکھ 60 ہزار
اپر دیر میں 85 ہزار سیاحوں کی آمد ریکارڈ کی گئی۔
ڈائریکٹر جنرل ٹورازم اتھارٹی حبیب اللہ عارف نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر سیاحوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔ ٹورازم پولیس نے بھی بھرپور انداز میں سیاحوں کی رہنمائی اور مدد کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں بھی بڑی تعداد میں سیاح پہنچے، اور وہاں بھی انتظامیہ نے سہولتوں کی فراہمی کو ترجیح دی۔
واضح رہے کہ بابوسر ٹاپ کو 24 مئی 2025 کو 7 ماہ بعد دوبارہ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا، جس نے ناران اور گلگت بلتستان کے درمیان سفر کو آسان بنا دیا ہے۔
بابوسر پاس کے ذریعے دیامر سے مانسہرہ کا فاصلہ صرف 7 گھنٹے میں طے کیا جا سکتا ہے،
جب کہ قراقرم ہائی وے سے یہی فاصلہ 14 گھنٹے میں مکمل ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق بابوسر روڈ کی بحالی سے گلگت بلتستان میں سیاحت کو نیا فروغ ملے گا، اور آئندہ مہینوں میں سیاحوں کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔