متحدہ عرب امارات میں قوم عاد کی ممکنہ بستی دریافت ارم ذات العماد کے آثار کا سراغ

متحدہ عرب امارات کے ماہرین آثار قدیمہ نے ایک تاریخی پیش رفت کرتے ہوئے ساروق الحدید کے مقام پر جدید ریڈار اور جیوفزیکل اسکیننگ ٹیکنالوجی کی مدد سے ریت کے نیچے چھپی ایک قدیم انسانی بستی کے آثار دریافت کر لیے ہیں۔
وفاق قرضے کیوں لے رہا ہے سندھ اور پنجاب نے سرپلس کیوں نہیں دیا علی امین گنڈاپور کا سوال

تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ زیرِ زمین عمارتوں، راستوں اور سماجی سرگرمیوں کے شواہد موجود ہیں، جو اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ یہاں کبھی ایک منظم اور بااثر تہذیب موجود تھی۔

محققین کا ماننا ہے کہ یہ مقام قرآن مجید میں مذکور قوم عاد کے شہر "ارم ذات العماد” کے آثار ہو سکتے ہیں۔ یہ دریافت رُبع الخالی یعنی عرب دنیا کے سب سے بڑے صحرا کے جنوبی کنارے پر کی گئی، وہی علاقہ جہاں قوم عاد کی بستیاں آباد ہونے کا ذکر قرآن اور تفاسیر میں آتا ہے۔

قرآن کریم میں قوم عاد کا تذکرہ 24 مرتبہ آیا ہے، جنہیں ان کی سرکشی اور نافرمانی پر عذاب الٰہی کا سامنا کرنا پڑا۔

ماہرین کے مطابق، ساروق الحدید کے مقام پر دریافت ہونے والی باقیات تقریباً 5 ہزار سال پرانی ہیں اور یہاں تجارتی و ثقافتی سرگرمیوں کے شواہد ملے ہیں۔ اماراتی حکومت نے اس مقام پر باقاعدہ کھدائی کی اجازت دے دی ہے، جس سے متوقع ہے کہ خطے کی قدیم تاریخ سے متعلق اہم راز آئندہ برسوں میں سامنے آئیں گے۔

60 / 100 SEO Score

One thought on “متحدہ عرب امارات میں قوم عاد کی ممکنہ بستی دریافت ارم ذات العماد کے آثار کا سراغ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!