پاکستان میں حالیہ آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ کے نتیجے میں دہشت گرد نیٹ ورکس کی تباہی کے بعد بھارتی سرکار سخت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ سیکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بلوچستان میں بھارتی اسپانسرڈ پراکسیز ایک مرتبہ پھر سرگرم ہو گئی ہیں اور دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث پائی گئی ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا ترکیہ کا دورہ مکمل ایران آذربائیجان اور تاجکستان کے اہم دورے شیڈول
ذرائع کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسیاں ان پراکسی گروپس کو نہ صرف مالی معاونت فراہم کر رہی ہیں بلکہ انہیں اسلحہ اور تربیت بھی مہیا کی جاتی ہے۔ ان گروپس کے کالعدم تنظیموں کے ساتھ قریبی تعلقات اور حکومتی سطح پر بھی روابط پائے گئے ہیں۔
یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ دہشت گردانہ حملوں کی اطلاع سب سے پہلے بھارتی میڈیا کے ذریعے جاری کی جاتی ہے، جسے بعد میں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ کچھ بھارتی اینکرز اور چینلز تو یہاں تک مشورے دے چکے ہیں کہ کالعدم تنظیموں کے دفاتر دہلی میں قائم کیے جائیں تاکہ پاکستان کو اندر سے غیر مستحکم کیا جا سکے۔
دفاعی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مودی سرکار اور بھارتی فوج کا جارحانہ اور جنگی رویہ نہ صرف خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے بلکہ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔
ماہرین اور سیکیورٹی اداروں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی، پراکسی نیٹ ورکس کی سرپرستی اور خطے میں بدامنی پھیلانے کی کوششوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے انسداد دہشت گردی آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ کے تحت کئی اہم دہشت گرد نیٹ ورکس کا خاتمہ کیا گیا ہے، جس کے بعد بھارت کی جانب سے پراکسی سرگرمیوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔