پاکستان نے ہمسایہ ملک بھارت کے ساتھ حالیہ سمندری کشیدگی کے تناظر میں ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے بھارتی پرچم بردار جہازوں پر پاکستانی بندرگاہوں میں داخلے پر فوری پابندی عائد کر دی ہے۔ وزارت بحری امور کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، اس فیصلے کا مقصد پاکستان کی بحری خودمختاری، قومی سلامتی اور اقتصادی مفادات کا تحفظ ہے۔
جامعہ کراچی میں واٹر لائن پھٹنے سے پانی کی فراہمی متاثر، چھٹے روز بھی بحالی میں مشکلات
اعلامیے میں کہا گیا کہ اب بھارتی پرچم بردار کوئی بھی تجارتی یا غیر تجارتی جہاز پاکستان کی کسی بندرگاہ پر لنگر انداز نہیں ہو سکے گا، جبکہ پاکستانی پرچم بردار جہاز بھی بھارت کی کسی بندرگاہ پر نہیں جائیں گے۔ تاہم، وزارت بحری امور نے وضاحت کی کہ کسی خاص صورت حال میں استثنیٰ کا فیصلہ انفرادی بنیاد پر، معاملے کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے کیا جائے گا۔
وزارت بحری امور نے ان ہدایات کو متعلقہ مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بعد فوری طور پر نافذ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ حالیہ علاقائی کشیدگی کے پس منظر میں پاکستان کی بحری پالیسی کا ایک واضح اور مضبوط اظہار قرار دیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ یہ فیصلہ بھارت کی جانب سے پاکستانی پرچم بردار بحری جہازوں پر پابندی کے جواب میں کیا گیا ہے، جس کے بعد بھارت نے شپنگ کے ساتھ مواصلات کے رابطے بھی معطل کر دیے ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان شپنگ روابط انڈو-پاک شپنگ پروٹوکول کے تحت جاری تھے جو 2006 میں طے کیا گیا تھا۔ اس پروٹوکول کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کے جہازوں کو ضرورت پڑنے پر ہنگامی تکنیکی مدد فراہم کرتے رہے ہیں اور دونوں ملکوں کے ماہی گیروں کا تبادلہ بھی ہوتا رہا ہے۔