جامعہ کراچی میں واٹر لائن پھٹنے سے پانی کی فراہمی متاثر، چھٹے روز بھی بحالی میں مشکلات

کراچی: جامعہ کراچی میں واٹر کارپوریشن کی مرکزی لائن پھٹنے کے باعث شہر کے بڑے حصے میں پانی کی فراہمی چھٹے روز بھی متاثر رہی۔ ذرائع کے مطابق، 84 انچ کی لائن پر مرمتی کام ابھی تک مکمل نہ ہو سکا جس کے باعث مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی معطل ہے۔

کراچی میں کبوتروں سے پھیلنے والی پھیپھڑوں کی بیماری میں اضافہ، روزانہ 15 سے 20 مریض اسپتالوں میں لائے جارہے ہیں

جامعہ کراچی کے فزکس، بوٹنی اور کیمسٹری ڈیپارٹمنٹس میں کئی فٹ پانی جمع ہو چکا ہے، اور بیسمنٹ میں پانی کی سطح پانچ سے چھ فٹ تک پہنچ گئی ہے۔ اس سے فرنیچر، کلاس رومز اور لیبارٹریز کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق متاثرہ ڈیپارٹمنٹس سے پانی نکالنے میں مزید کئی دن لگ سکتے ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بیسمنٹ میں موجود لیبارٹریوں کا قیمتی سامان، جس کی مالیت کروڑوں روپے ہے، ضائع ہو چکا ہے، اور پانی کی موجودگی کی وجہ سے تعلیمی سلسلہ بھی متاثر ہو گیا ہے۔

فی الحال چھوٹے واٹر پمپس کے ذریعے پانی نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے، مگر اس عمل کی رفتار سست ہے۔ ذرائع کے مطابق، شہر کو یومیہ 250 سے 300 ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہے اور پھٹی ہوئی لائن کی مرمت نہ ہونے کی وجہ سے کراچی کا تقریباً 35 فیصد حصہ پانی سے محروم ہو چکا ہے۔

متاثرہ علاقوں میں کورنگی، لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، ملیر، گلشن اقبال، گلستانِ جوہر، اولڈ سٹی ایریا، جمشید روڈ، ناظم آباد، لیاقت آباد، نشتر روڈ، پٹیل پاڑہ، گلہبار اور ڈیفنس شامل ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ واٹر کارپوریشن کی لائن کی مرمت کا کام آج مکمل ہونے کی توقع ہے، اور پانی کی فراہمی رات یا کل سے بحال ہو سکتی ہے۔

دوسری طرف شہری ٹینکر مافیا کو من مانے نرخوں پر پیسے دینے کے باوجود پانی کے لیے لمبی قطاروں میں کھڑے ہونے پر مجبور ہیں، جب کہ ہائیڈرنٹس پر پانی کی فراہمی بلا تعطل جاری ہے۔ شہریوں اور تعلیمی اداروں نے واٹر بورڈ اور ضلعی انتظامیہ سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ جامعہ کراچی جیسے اہم ادارے کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے اور شہر میں پانی کا بحران جلد از جلد ختم کیا جا سکے

One thought on “جامعہ کراچی میں واٹر لائن پھٹنے سے پانی کی فراہمی متاثر، چھٹے روز بھی بحالی میں مشکلات

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!