جنوبی کوریا: قائم مقام صدر ہان ڈک سو کا مواخذہ، سیاسی غیر یقینی میں اضافہ

جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے قائم مقام صدر اور وزیراعظم ہان ڈک سو کے مواخذے کے حق میں ووٹ دے دیا، جس سے ملک میں جاری سیاسی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔
ایف بی آر کا کراچی کے 4 شادی ہالز کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ

اہم نکات

پارلیمنٹ کی منظوری:
300 رکنی پارلیمنٹ میں 192 اراکین نے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا۔

نئے قائم مقام صدر:
ہان کے مواخذے کے بعد وزیر خزانہ چوئی سانگ موک نئے قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالیں گے۔

مارشل لا اور الزامات:
سابق صدر یون سوک یول کے مارشل لا نافذ کرنے اور اختیارات کے غلط استعمال کے بعد ان کے مواخذے پر تنازع جاری ہے۔ ہان پر الزام ہے کہ وہ یون کے اقدامات کی حمایت میں ملوث تھے۔

ججوں کی تقرری پر تنازع:
ہان نے آئینی عدالت میں ججوں کی خالی آسامیوں کو پر کرنے میں تاخیر کی، جسے حزب اختلاف نے ہدف تنقید بنایا۔

آئینی عدالت کا کردار:
عدالت کو یون کے مواخذے کی توثیق کے لیے متفقہ فیصلہ دینا ہوگا، جس میں 6 ماہ تک لگ سکتے ہیں۔

سیاسی اور معاشی اثرات

نائب وزیر خزانہ چوئی سانگ نے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام معیشت کو نقصان پہنچا سکتا ہے، جو پہلے ہی نازک حالات سے گزر رہی ہے۔

مارشل لا کے اعلان اور سیاسی عدم استحکام نے جنوبی کوریا کی اقتصادی ساکھ کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

پارلیمانی تنازع

پیپلز پاور پارٹی (PPP):
مؤقف ہے کہ مواخذے کے لیے دو تہائی اکثریت ضروری ہے۔

ڈیموکریٹک پارٹی (DP):
سادہ اکثریت سے مواخذے کی حمایت کر رہی ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ آئین میں یہ گنجائش موجود ہے۔

یہ معاملہ جنوبی کوریا میں آئینی، سیاسی، اور معاشی استحکام کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ آئندہ مہینے اس بحران کے اثرات اور عدالتی کارروائیوں کی سمت واضح کریں گے۔

58 / 100

One thought on “جنوبی کوریا: قائم مقام صدر ہان ڈک سو کا مواخذہ، سیاسی غیر یقینی میں اضافہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!