ڈی چوک پر فائرنگ کردیں تو کوئی آگے نہیں آئے گا، لیکن ہمیں ایسا نہیں کرنا، محسن نقوی

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میں پنجاب سے ایک بھی شخص نہیں آیا، سب لوگ خیبر پختونخوا سے آئے ہیں، ان میں 2 ہزار وہ لوگ بھی شامل ہیں جو تربیت یافتہ ہیں، ان میں سے بہت سے لوگوں کی شناخت کرلی گئی ہے۔ ان کے بیک گراؤنڈ ہم نے چیک کرالیے ہیں کہ وہ لوگ کون ہیں، یہ جلد آپ کو بھی پتا چل جائے گا۔
بیلاروس کے صدر ایلیکزانڈر لوکاشینکو کا پاکستان کے تین روزہ دورے کا آغاز

اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئےمحسن نقوی نے کہا کہ ہم ڈی چوک پر فائرنگ شروع کردیں تو کوئی بندہ نہیں آئے گا لیکن ہم نے ایسا نہیں کرنا۔ پاک فوج کی تعیناتی ریڈ زون کے تحفظ کے لیے کی گئی، بیلا روس کے سربراہ مملکت اس وقت ریڈ زون میں بیٹھے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے یہ دعویٰ نہیں کیا تھا کہ مظاہرین اسلام آباد نہیں پہنچ سکیں گے بلکہ انہیں اسلام آباد میں داخلے سے روکنے کے لیے ہر کوشش کرنے کی بات کی تھی، ہم نے اس کے لیے پی ٹی آئی سے بات چیت بھی کی، اس وقت بیلا روس کا وفد بھی یہاں موجود ہے، ہمارے لیے ریڈ زون کی حفاظت سب سے ضروری ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے مذاکرات کرتے ہیں اور فیصلہ بھی کرلیتے ہیں لیکن ایک خفیہ لیڈرشپ یہ سب کنٹرول کررہی ہے جو پی ٹی آئی میں ہر کسی سے زیادہ طاقتور ہے، انہوں نے کہا کہ مظاہرین کے پاس آنسو گیس کے شیلز کی موجودگی ظاہر کرتی ہے کہ پختونخوا کی حکومت کے سارے وسائل اس احتجاج میں لگ رہے ہیں، ایک شیل کی قیمت 4500 روپے ہے، یہ سب خیبر پختونخوا کی حکومت نے انہیں فراہم کیے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کی لیڈرشپ پاکستان کے مفاد کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتی لیکن ایک خفیہ طاقت پیچھے بیٹھی ہوئی ہے اور وہی خفیہ ہاتھ پاکستان کو بدنام کرنے کے ایجنڈے پر عمل کر رہا ہے، اس خفیہ طاقت کا ایجنڈا پاکستان کا ایجنڈا نہیں ہے، وہ خفیہ ہاتھ کامیاب نہیں ہوسکا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی سے کہا کہ اس وقت غیر ملکی مہمان یہاں موجود ہیں جو پاکستان کے مہمان ہیں، آپ سیاست کریں اور احتجاج کریں، اس سب میں نقصان صرف پاکستان کا ہوگا لہٰذا ریڈ زون سے دور رہیں، پی ٹی آئی والے اس کے لیے تیار ہیں لیکن فساد کی جڑ ’ خفیہ ہاتھ ’ ہے۔ وہی ایک چیز سب پر بھاری ہے، اس کے ارادے کچھ اور ہیں، مجھے نہیں پتا کہ اس نے کب پی ٹی آئی کو ٹیک اوور کرنا ہے ، اسی کی وجہ سے پی ٹی آئی کے ساتھ ہاتھ ہوجائے گا۔

 

 

محسن نقوی نے صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ اس وقت احتجاج پر بیرونی حمایت کا الزام نہیں لگانا چاہتا لیکن مظاہرین کی فائرنگ سے ہمارے جوان زخمی ہوئے ہیں جو زیر علاج ہیں، ان کے پاس اسلحہ بھی موجود ہے، اس کی فوٹیج بھی ہے۔ا

52 / 100

One thought on “ڈی چوک پر فائرنگ کردیں تو کوئی آگے نہیں آئے گا، لیکن ہمیں ایسا نہیں کرنا، محسن نقوی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!