جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہاکہ مسلم اُمہ کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر درپیش چیلنجز کی وجہ خاتم النبیین حضرت محمدﷺ کی تعلیمات سے دوری ہے،اگر قرآن کو سمجھنا ہے تو حضوراکرمﷺ کی زندگی کو سامنے رکھناہوگا اور اگرحضواکرمؐ کی زندگی کو سمجھنا ہے تو قرآن کو سامنے رکھنا ہوگا۔
ن خیالات کا اظہارانہوں نے سیرت چیئر جامعہ کراچی کے زیر اہتمام چائنیز ٹیچرز میموریل آڈیٹوریم جامعہ کراچی میں منعقدہ سالانہ قومی سیرت کانفرنس بعنوان”ریاست پاکستان کے مسائل اور ان کا حل سیرت طیبہﷺ کی روشنی میں“کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹر خالد عراقی نے کہا کہ رواداری برتنے والے معاشرے زیادہ ترقی یافتہ اورخوشحال ہوتے ہیں،اسلام بین المذاہب مکالمے کی حوصلہ افزائی کرتاہے،بین المذاہب اور بین المسالک مکالمہ کے کلچر کو موثر انداز میں فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
ہمیں سب سے پہلے اپنا احتساب کرناچاہیئے کہ جس کو جومنصب ملا ہے کیا وہ اس سے انصاف کررہاہے۔ہم اجتماعی مفادات پر ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں جس کی وجہ سے ہم مزید مسائل کا شکارہورہے ہیں۔ڈاکٹر خالد عراقی نے مزید کہا کہ ہماری ایجادات نہ ہونے کے برابر ہیں، سائنس وٹیکنالوجی کے میدان میں ہم مغربی اقوام کے رحم وکرم پر ہیں۔سائنسی علوم اور ان کی تحقیقات نافذ کئے بغیر ہم ترقی نہیں کرسکتے،قرآن پاک آپ کو ماڈرن ٹیکنالوجی کونافذکرنے سے نہیں روکتا۔
اسلام نے مذہب کے معاملے میں ہمیشہ آزادی دی ہے اور اس سلسلے میں کوئی سختی نہیں ہے، پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے خاص اقدامات کئے گئے ہیں۔سیکریٹری مذہبی امورحکومت سندھ منورعلی مہیسرنے کہا کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذاتِ مبارکہ انسانی زندگی کے لئے ایک مکمل اسوہ حسنہ ہے۔ حضوراکرمؐ کی تعلمیات پر عمل کئے بغیر ہم ترقی نہیں کرسکتے۔
سابق مشیر برائے مذہبی اموروزیراعلیٰ سندھ مفتی فیروزالدین ہزاروی نے دوسرے سیشن کی صدارت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں سیرت النبیؐ کی روشنی میں اداروں کی ذمہ داری پر بات کی اور ملکی مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے باعمل معاشرے کی تشکیل کی اہمیت پر زوردیا۔ ڈین فیکلٹی آف اسلامک اسٹڈیزیونیورسٹی آف سندھ جامشوروپروفیسرڈاکٹر حافظ منیر احمد خان نے کہا کہ ہمارے مسائل سے دوچارہونے کی بڑی وجہ حضوراکرم ؐ کی تعلیمات پر عمل پیرانہ ہوناہے۔کانفرنس کے آخر میں ڈاکٹر خالد عراقی اور سیکریٹری مذہبی امورنے کانفرنس کے شرکاء کو شیلڈ زاور سرٹیفیکٹ پیش کئے۔