امراض قلب اسپتال میں انتظامیہ کی بندر بانٹ
این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پر وفیسرطاہرصغیر نے من پسند افراد اہم عہدوں پر بٹھادیے
تشکُّر نیور اخبار
کراچی میں قائم امراض قلب کے سب سے بڑے اسپتال این آئی سی وی ڈی میں گزشتہ دومہینوں میں ہونے والی بے قاعدگیوں نے مشہوراسپتال کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگادیا ہے، تفصیلات کے مطابق نومبر 2023میں ندیم قمر کی جگہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیوویسکلر ڈیزیزمیں ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کا چارج سنبھالنے والے پروفیسر طاہر صغیر نے اہم سیٹوں پراکھاڑ پچھاڑ کرکے ملک کے سب سے مصروف دل کے اسپتال کا مستقبل داؤ پر لگادیا ہے، ذرائع کے مطابق گذشتہ دومہینوں کے دوران پروفیسر طاہر صغیر نے انتہائی قابل اور تجربہ کار افسران کو عہدوں سے برطرف کرکے اپنی مرضی کے افراد کو اہم عہدوں پر تعینات کردیا ہے،ٹرانسفر پوسٹنگ کی بدترین مثال میں گریڈ 19 کے باصلاحیت افسر ڈاکٹر غلام مرتضی کھوڑو کی تقرری ہے جنہیں کپڑے دھونے ، پودوں کی دیکھ بال ، کچن اور اس جیسے غیر اہم شعبوں کا انچارج لگاکر قابل افسر کے تجربے سے استفادہ نہیں کیا جارہا ہے ۔ باخبر ذرائع کے مطابق پروفیسر طاہر صغیر کے دست راست اور بدنام زمانہ ڈاکٹر طارق شیخ بھاری رقوم لےکرنااہل لوگوں کی بھرتیوں میں بھی مصروف ہیں۔ اسپتال کےای ڈی پروفیسر طاہر صغیر اور ایڈمنسٹریٹوایگزیکٹیو ڈاکٹر طارق شیخ کی کرپشن اور غلط فیصلوں نے امراض قلب اسپتال کی ساکھ شدید متاثر کی ہے، بدعنوانیوں کی خبروں، غیر ضروری برطرفیوں اور مسلسل بے قاعدگیوں نے نہ صرف اسپتال کے عملے میں خوف و ہراس کی فضا قائم کردی ہے بلکہ اسٹاف میں دن بدن بے یقینی بڑھتی جارہی ہے، پرفیسرطاہر صغیر اور ڈاکٹر طارق شیخ کے عتاب کا شکار افسران نے وزیر اعلیٰ سندھ ،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور ملک کے باثر شخصیات کو خطوط لکھ کر اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے ، ذرائع کے مطابق صوبے اور ملک کی طاقت ور حلقوں نے الیکشن کے بعد پروفیسر طاہر صغیر اور ان کی بدعنوان ٹیم کی برطرفی کا فیصلہ کرلیا ہے ،اور 8فروری2024کے بعد بننے والی نئی حکومت اس فیصلے پر عمل درآمد کرے گی۔