سندھ بھر میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں، 2200 سے زائد عمارتیں منہدم: سعید غنی

کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے سندھ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران انکشاف کیا ہے کہ مارچ 2024 سے اپریل 2025 کے درمیان صوبے بھر میں 2200 سے زائد غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا گیا ہے۔ ان کارروائیوں کے دوران سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے درجنوں افسران کے خلاف سخت کارروائی کی گئی جن میں 46 کو شوکاز نوٹس، 28 کو معطلی، 32 کی رپورٹ، 41 کو وارننگ اور 52 کو جرمانے شامل ہیں۔

نیپرا میں کراچی کی لوڈشیڈنگ پر عوام پھٹ پڑے، کے الیکٹرک کا مؤقف مسترد

سعید غنی نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف محکمہ بلدیات قانون میں ترامیم لانے جا رہا ہے تاکہ ان سرگرمیوں کی مؤثر روک تھام کی جا سکے۔ اس مقصد کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور تجاویز لی جا رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بلڈرز مافیا کی سرگرمیوں پر قابو پانے کے لیے ان کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج بھی کیا گیا ہے، اور ایس بی سی اے کے 12 افسران کے خلاف مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو بارہا آگاہ کیا گیا ہے کہ کسی بھی اپارٹمنٹ یا فلیٹ کی خریداری سے قبل اس کی قانونی حیثیت اور ایس بی سی اے سے منظوری کی تصدیق ضرور کریں۔

وزیر بلدیات نے مزید کہا کہ تمام بلڈنگ انسپکٹرز اور متعلقہ افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقوں کی ماہانہ رپورٹ جمع کروائیں۔ اب ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن اور ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز کو بھی کارروائی کا اختیار دیا گیا ہے، جبکہ غیر قانونی عمارتیں توڑنے کے لیے تھرڈ پارٹی کو آؤٹ سورس کیا جائے گا۔

بحریہ ٹاؤن سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ اس ہاؤسنگ اسکیم کو کراچی سے روزانہ 2.5 ملین گیلن پانی فراہم کیا جا رہا ہے، جس کے بدلے جولائی 2024 سے اپریل 2025 تک 173 ملین روپے کی ریکوری کی گئی ہے۔

ایوان میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر بات کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ اس طرح کے سروے عوامی نمائندگی کی اصل تصویر پیش نہیں کرتے، کیونکہ ان میں چند سو افراد کی رائے پر مبنی نتائج پیش کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایس بی سی اے کی صلاحیت محدود ہے، اس لیے اخبارات میں اشتہارات کے ذریعے کام آؤٹ سورس کیا جائے گا تاکہ مؤثر کارروائی ممکن ہو۔ غیر قانونی تعمیرات کی فروخت روکنے کے لیے رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کی رجسٹریشن کا عمل بھی شروع کیا جا رہا ہے۔

مزید برآں، پانی، بجلی، گیس اور سیوریج جیسی سہولیات فراہم کرنے والے اداروں کو بھی غیر قانونی عمارتوں کو سہولیات فراہم کرنے سے روکنے کے لیے قانون میں ترامیم کی جا رہی ہیں۔

63 / 100 SEO Score

One thought on “سندھ بھر میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں، 2200 سے زائد عمارتیں منہدم: سعید غنی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!