اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں کراچی میں جاری طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف عوامی سماعت کے دوران شہریوں نے کے الیکٹرک کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ نیپرا حکام نے کے الیکٹرک کی جانب سے دیے گئے جواب کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے مکمل طور پر مسترد کر دیا۔
پاکستان سنی تحریک کا مشن جاری رکھنے کا عزم، شہداء کے فلسفے کو عام کیا جائے گا: علامہ بلال عباس قادری
مارچ کی فیول ایڈجسٹمنٹ سے متعلق سماعت میں کراچی کے شہریوں، صنعتکاروں اور چیمبر آف کامرس کے نمائندوں نے شرکت کی۔ کراچی چیمبر آف کامرس کے نمائندے نے کہا کہ گرمی کا آغاز ہوتے ہی شہر میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، جس سے صنعتی و گھریلو سرگرمیاں مفلوج ہو چکی ہیں۔
سماعت کے دوران نیپرا کے ممبر رفیق شیخ نے کے الیکٹرک کے جواب پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "اس قدر سنگین معاملے پر کے الیکٹرک کا جواب نہایت بچگانہ ہے، زمینی حقائق اس کے دعوؤں سے مکمل طور پر مختلف ہیں، ہم اس مؤقف کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔”
چیف ایگزیکٹو آفیسر کے الیکٹرک، مونس علوی نے کہا کہ کمپنی کو بلوں کی ریکوری اور لائن لاسز کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔ کچھ علاقوں میں ان کے ملازمین پر حملے ہوتے ہیں اور وہ رات گئے تک انہیں بچانے میں مصروف رہتے ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ عوام کنڈے نہ لگائیں اور بل ادا کریں۔
نیپرا حکام نے سی ای او کے الیکٹرک کے دلائل کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے لوڈشیڈنگ پر فوری مؤثر اقدامات کا مطالبہ کیا۔