پاک بھارت کشیدگی کا معیشت پر بڑا اثر نہیں پڑے گا، دفاعی ضروریات پر سمجھوتہ نہیں ہوگا: وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے باوجود پاکستان کی معیشت پر کوئی بڑا منفی اثر نہیں پڑے گا، اور ملکی دفاعی ضروریات پوری کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

کراچی کے شہریوں کو مسلسل چوتھی بار مہنگی بجلی، فیول ایڈجسٹمنٹ میں مکمل ریلیف نہ مل سکا

برطانوی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے زور دیا کہ پاکستان اپنی معیشت اور دفاع کو الگ الگ دیکھ رہا ہے اور کسی بھی خطرے کی صورت میں دفاعی بجٹ یا اقدامات پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے اقدام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت کو یہ معاہدہ بحال کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا:
"پانی کو بطور ہتھیار استعمال نہیں کرنا چاہیے، دریائے سندھ پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔”

محمد اورنگزیب نے خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سیزفائر کے بعد حالات معمول پر آ رہے ہیں اور پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بھی بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ امریکا کے ساتھ جاری تجارتی مسائل پر بھی جلد پیش رفت کی امید ہے، جو معیشت کے لیے خوش آئند ہے۔

آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مذاکرات 14 سے 23 مئی تک جاری رہیں گے، اور پاکستان کو آج ہی قرض کی اگلی قسط ملنے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کو بھی اگلے 3 سے 4 ہفتوں میں حتمی شکل دے دی جائے گی۔

ماہرین کے مطابق وزیر خزانہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب خطے میں پانی اور سلامتی جیسے اہم امور پر کشیدگی پائی جاتی ہے، اور عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ جاری مذاکرات بھی اہم مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔

17 / 100 SEO Score

One thought on “پاک بھارت کشیدگی کا معیشت پر بڑا اثر نہیں پڑے گا، دفاعی ضروریات پر سمجھوتہ نہیں ہوگا: وزیر خزانہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!