کراچی: میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے سی ای او واٹر کارپوریشن احمد علی صدیقی اور سی او او انجینئر اسداللہ خان کے ہمراہ شہر کے مختلف علاقوں کا تفصیلی دورہ کیا۔ انہوں نے اسلام گنج کالونی نزد لسبیلا برج، لیاری ندی، ناظم آباد کا مسرت سینیما، سیف اللہ بنگش اڈہ اور سلیکا مشین فیکٹری کے سامنے واقع آئس فیکٹری کا معائنہ کیا۔
“ہماری پہچان پاکستان ہے” — ڈاکٹر عشرت العباد کا یومِ تشکر پاکستان پر ولولہ انگیز خطاب
دورے کا مقصد پانی کی چوری کی روک تھام اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا تھا۔ میئر کراچی نے پانی کی فراہمی اور چوری کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ پانی صرف شہریوں کا حق ہے اور کسی کو بھی چوری کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
میئر نے واضح کیا کہ پانی چوری کی مکمل، شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں گی۔ چوری میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور اگر کوئی افسر اس جرم میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
میئر کراچی کی ہدایت پر فوری ایکشن لیتے ہوئے سی ای او واٹر کارپوریشن نے پانی چوری میں ملوث دو افسران — ایگزیکٹو انجینئر ایف ٹی ایم ایس ایم احسن اور ایگزیکٹو انجینئر سی ٹی ایم احسان اللہ شیخ — کو معطل کر دیا۔ واٹر کارپوریشن کے ایچ آر ڈپارٹمنٹ نے ان کی معطلی کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ہدایت جاری کی کہ شہریوں کو پانی کی منصفانہ اور بلا تعطل فراہمی کے لیے تمام ضروری اقدامات بروئے کار لائے جائیں، تاکہ عوام کو ان کا حق مل سکے اور کسی کو غیر قانونی فائدہ اٹھانے نہ دیا جائے۔