اسلام آباد میں ایک اہم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے پہلگام واقعے کو بھارتی پروپیگنڈے کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اس افسوسناک واقعے کے ذریعے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ جس پولیس اسٹیشن میں واقعے کا مقدمہ صرف 10 منٹ بعد درج کیا گیا، وہاں پہنچنے میں کم از کم 45 منٹ لگتے ہیں، جو اس پورے معاملے کو مشکوک بناتا ہے۔
Monday, 5th May 2025
اسحٰق ڈار نے کہا کہ پہلگام واقعہ ایک فالس فلیگ آپریشن ہے جس کا مقصد بھارت کے اندر جاری عوامی تحریکوں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔ انہوں نے بھارت کو خبردار کیا کہ پاکستان خطے میں امن کا داعی ہے لیکن بھارت کی مسلسل اشتعال انگیزیاں لاکھوں افراد کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہیں۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت خطے کو جنگ کی جانب دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے، اور پاکستان نے ہمیشہ امن کی حمایت کی ہے، مگر اگر جنگ مسلط کی گئی تو پاکستان پوری طاقت سے جواب دے گا۔
اسحٰق ڈار نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی اقدامات کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بھارت اس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم یا معطل کرنے کا مجاز نہیں، ایسا کوئی بھی قدم عالمی قوانین کی خلاف ورزی تصور ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ پانی کی بندش یا اس کا رخ موڑنا جنگی اقدام کے زمرے میں آئے گا۔
انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے کی بگڑتی صورتحال کا نوٹس لے، اور کشمیر کے مسئلے کو کسی صورت پس پشت نہ ڈالا جائے۔ اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے ہر اقدام کی مذمت کرتا ہے اور کبھی بھی اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دے گا۔