راولپنڈی تشکر نیوز: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک اہم پریس بریفنگ کے دوران بھارت کی ریاستی سرپرستی میں پاکستان میں دہشت گردی کے لیے کی جانے والی فنڈنگ اور کارروائیوں کے ناقابلِ تردید شواہد قوم کے سامنے رکھ دیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نہ صرف پاکستان میں دہشت گردوں کو مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کر رہا ہے بلکہ الٹا پاکستان پر الزامات لگا کر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
Illegal Constructions in Karachi: Saeed Ghani’s Strict Orders | Why Only District Central?
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ بھارتی آرمی کے حاضر سروس افسران، جن میں میجر سندیپ ورما اور صوبیدار سکھوندر سنگھ شامل ہیں، پاکستانی سرزمین پر دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور فنڈنگ میں براہ راست ملوث ہیں۔ ان شواہد میں آڈیو، ویڈیو، واٹس ایپ چیٹس اور مالی لین دین کے تفصیلات شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دہشت گرد عبدالمجید، جو متعدد حملوں میں ملوث ہے، بھارتی افسران کے براہِ راست رابطے میں تھا اور اس نے اب تک پاکستان میں 47 دہشت گرد کارروائیاں انجام دی ہیں۔ اسے ان حملوں کے عوض لاکھوں روپے دیے گئے، جن میں ایک واقعہ برنالہ، دوسرا جہلم بس اسٹینڈ اور تیسرا کوٹلی میں انجام دیا گیا۔ مجید سے بھارتی ڈرون، دھماکہ خیز مواد، موبائل فونز اور بڑی رقم برآمد ہوئی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ میجر سندیپ ورما نے خود اعتراف کیا ہے کہ وہ لاہور سے بلوچستان تک دہشت گردی پھیلا رہا ہے، اور اس نے مجید کو بم استعمال کرنے کا طریقہ بھی سکھایا۔ ایک ٹیلی فون کال میں وہ کہہ رہا ہے کہ زیادہ سے زیادہ پاکستانی شہریوں کو مارنا ان کا ہدف ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران حاضرین کو 4 بھارتی فوجی افسران کی تصاویر اور شناختی تفصیلات بھی دکھائی گئیں، جن میں سے تین کی شناخت ہوچکی ہے: میجر سندیپ ورما (عرف سمیر)، صوبیدار سکھوندر، اور حوالدار امت۔ چوتھا افسر بھارتی فوجی وردی میں ملبوس دکھایا گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ قوم بھارت کی ان سازشوں کے خلاف متحد اور بیدار ہے، اور پاک فوج ہر محاذ پر دشمن کی چالوں کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت عالمی اداروں کے سامنے رکھے جائیں گے۔