بلوچستان کے ضلع نوشکی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جب تیل سے بھرے ایک ٹرک میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق آگ لگنے کے فوری بعد حاضر دماغ ڈرائیور نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹرک کو آبادی سے دور لے جا کر کھڑا کر دیا تاکہ ممکنہ بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔
نادرن بائی پاس مویشی دوست منڈی 2025 میں قربانی کے جانوروں کی آمد عروج پر، بیوپاری خوش
جیسے ہی فائر بریگیڈ کا عملہ آگ بجھانے کے لیے موقع پر پہنچا، ٹرک میں موجود بھاری مقدار میں تیل کے باعث زور دار دھماکہ ہو گیا۔ اس دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ قریبی فائر بریگیڈ کی گاڑی بھی لپیٹ میں آ کر تباہ ہو گئی۔ دھماکے کے نتیجے میں شدید آگ بھڑک اٹھی اور 40 افراد بری طرح جھلس گئے، جن میں کئی افراد موقع پر موجود امدادی کارکن بھی شامل ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نوشکی، امجد سومرو کے مطابق، جھلسنے والے افراد میں سے 15 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر سول ہسپتال نوشکی کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا، جہاں ان کے علاج معالجے کے لیے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ تمام قریبی ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اندوہناک واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ آئندہ ایسے حادثات کی روک تھام کو یقینی بنایا جا سکے۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کی جائیں اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ بلاول بھٹو نے زخمیوں کے بہترین علاج اور متاثرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔
یہ سانحہ ایک بار پھر اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ تیل بردار گاڑیوں کی نقل و حمل کے دوران سیکیورٹی اقدامات کی سخت ضرورت ہے، تاکہ مستقبل میں قیمتی جانوں کا ضیاع روکا جا سکے۔