کشمور واقعہ: ڈاکوؤں کے ہاتھوں کسٹم آفیسر و اہلکاروں کا اغوا — ریاست کی رٹ کا سنجیدہ امتحان

عید کے پرمسرت دنوں میں کشمور کے کچے کے علاقے میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں سندھ پولیس کی جانب سے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جاری مؤثر کارروائی کے بعد ڈاکوؤں نے جوابی وار کرتے ہوئے کسٹمز کے دو اہلکاروں اور ایک آفیسر کو اغوا کر لیا۔

جو سیکیورٹی اداروں میں بغاوت کو ہوا دے، وہ ملک کا دشمن ہے: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر

اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں اغوا کار سندھ پولیس کو سنگین دھمکیاں دے رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ اگر ان کے گرفتار ساتھیوں کو رہا نہ کیا گیا تو وہ مغوی اہلکاروں کو قتل کر دیں گے۔ ویڈیو میں مغوی اہلکاروں کو شدید ذہنی اذیت میں دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ واقعہ متاثرہ اہلکاروں کے اہل خانہ کے لیے شدید ذہنی و جذباتی آزمائش کا باعث بنا، جس پر چیئرمین اینٹی اسمگلنگ ویلفیئر فاؤنڈیشن (ASWF) نوید عباس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے یوتھ پروگرام سندھ، فہد شفیق سے ہنگامی ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران (ASWF) کی جانب سے فہد شفیق کو واقعے کی سنگینی اور متاثرہ خاندانوں کی پریشانی سے آگاہ کیا گیا۔ فہد شفیق نے نہ صرف واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا بلکہ فوری طور پر چیف کلیکٹر کسٹمز، باسط مقصود عباسی، اور آئی جی سندھ سے رابطہ کیا اور مغوی اہلکاروں کی بحفاظت بازیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی۔

ترجمان (ASWF) علی عباس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:

“یہ صرف ایک واقعہ نہیں، یہ ریاست کی رٹ کا سوال ہے۔ ہم حکومت کے شکر گزار ہیں کہ ہماری آواز پر فوری اور سنجیدہ اقدامات کیے گئے۔ امید ہے کہ ہمارے اہلکار جلد از جلد بحفاظت واپس آئیں گے۔”

چیئرمین (ASWF) نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اغوا میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور آئندہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے پائیدار سیکیورٹی پالیسی بنائی جائے۔

55 / 100 SEO Score

One thought on “کشمور واقعہ: ڈاکوؤں کے ہاتھوں کسٹم آفیسر و اہلکاروں کا اغوا — ریاست کی رٹ کا سنجیدہ امتحان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!