پاکستان آرمی کے کیپٹن حسنین اختر نے مادرِ وطن کے دفاع میں دہشت گردوں کے خلاف لڑتے ہوئے شہادت کا رتبہ حاصل کیا۔ وہ چار سال قبل فوج میں شامل ہوئے اور مختلف آپریشنز میں بے مثال جرات اور قیادت کا مظاہرہ کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ کا پانی کے عالمی دن پر پیغام پانی زندگی ہے، اس کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے
دہشت گردوں کے خلاف نمایاں کارنامے
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کیپٹن حسنین اختر ہمیشہ دشمن کے خلاف فرنٹ لائن پر رہے اور اپنی ٹیم کی قیادت بہادری سے کی۔
27 دسمبر 2024: دہشت گردوں کے گھیرے میں آکر بھی 12 بچوں کی زندگیاں بچائیں، جبکہ تین اطراف سے 35 سے 40 دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا۔
27 مئی 2024: ٹانک کے بابر ملا خیل میں آپریشن کے دوران انتہائی مطلوب دہشت گرد عباس بٹنی اور 12 دیگر دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔
نومبر 2024: ایک آپریشن میں دو بدو لڑائی کے دوران بازو فریکچر ہونے کے باوجود، انہوں نے دہشت گرد کو موقع پر ہی جہنم واصل کر دیا۔
30-31 جنوری 2025: تحصیل کلاچی، ڈیرہ اسماعیل خان میں ہونے والے ایک بڑے آپریشن میں افغان تربیت یافتہ دہشت گرد احمد الیاس عرف بدرالدین کو ہلاک کیا۔
قوم کا ہمیشہ زندہ رہنے والا ہیرو
کیپٹن حسنین اختر نے بے خوفی، جرات اور قیادت کی وہ مثال قائم کی جو ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ ان کی قربانی پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگی۔