ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے لاپتہ بچوں کے کیس کو اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
رائیونڈ گینگ ریپ کیس: خاتون کا پولیس اہلکاروں سے لاتعلقی کا بیان، تین ملزمان گرفتار
حکمنامے کی تفصیلات:
ایس ایس پی اے وی سی سی ذاتی طور پر تفتیش کی نگرانی کریں گے۔
کیس کو ذمہ دار افسر کے سپرد کیا جائے گا، جو مکمل میرٹ پر تفتیش کرے گا۔
لاپتہ بچے کی والدہ زینب یونس نے کیس کی تفتیش تبدیل کرنے کی درخواست دی تھی۔
واقعے کا پس منظر:
5 سالہ علیان (عرف علی) اور 6 سالہ علی رضا گزشتہ ماہ گارڈن ویسٹ، کراچی سے لاپتہ ہوگئے تھے۔
ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آیا کہ ایک مرد اور خاتون موٹر سائیکل پر بچوں کو لے جا رہے تھے۔
گارڈن پولیس نے زینب یونس کی مدعیت میں اغوا کا مقدمہ درج کیا تھا:
پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 364 اے (14 سال سے کم عمر بچے کا اغوا)
انسانی اسمگلنگ کی روک تھام ایکٹ 2018 کی دفعہ 3 کے تحت
پولیس کارروائی:
ایس ایس پی عارف عزیز کی سربراہی میں سرچ آپریشن کیا گیا۔
گارڈن، نبی بخش، کالاکوٹ، چاکیواڑہ، کلری سمیت کئی تھانوں کی پولیس، لیڈی کانسٹیبلز اور انٹیلی جنس اسٹاف نے حصہ لیا۔
19 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا، مگر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔
لاپتہ بچوں کی معلومات فراہم کرنے والے کے لیے 3 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا گیا۔
ویڈیو میں نظر آنے والا جوڑا بے قصور نکلا
اغوا کے شبے میں آنے والے میاں بیوی حقیقت میں اپنے ہی بچوں کو کلینک لے جا رہے تھے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والے بچے لاپتہ بچے نہیں تھے۔
پولیس اب اے وی سی سی کے ذریعے مزید تحقیقات کر رہی ہے تاکہ بچوں کا سراغ لگایا جا سکے۔