سندھ کلچر اینڈ ٹورزم ڈپارٹمنٹ اور ایس آئی ایف سی کے اشتراک سے تھر ڈیزرٹ ٹرین سفاری سندھ کی سیاحت کے لیے ایک نیا سنگ میل ثابت ہو رہی ہے۔ یہ منفرد سفاری 26 فروری کو کراچی سے روانہ ہوئی، حیدرآباد، میرپور خاص اور چھور سے ہوتی ہوئی کھوکھراپار تک جاری رہی، اور 27 فروری کو کراچی واپسی پر اختتام پذیر ہوئی۔
گلبرگ پولیس کی کامیاب کارروائی، موٹر سائیکل چور رنگے ہاتھوں گرفتار
سفر میں شامل سیاحوں کو سندھ کے تاریخی اور ثقافتی ورثے کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا، جہاں انہوں نے چھور اور پرچی جی ویری میں غروبِ آفتاب کے دلکش نظارے سے لطف اندوز ہوئے۔ اس کے علاوہ، صحرائی کیمل رائیڈ نے بھی شرکاء کے تجربے کو مزید یادگار بنا دیا۔
سیاحوں نے اس ٹرین سفاری کو سندھ کے ثقافتی ورثے کے فروغ میں ایک اہم قدم قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ یہ عالمی سطح پر سندھ کی شناخت کو اجاگر کرے گی۔ شائقین کا کہنا تھا کہ یہ سفاری نہ صرف تفریح کا ایک منفرد ذریعہ ہے بلکہ ٹورزم کے فروغ سے مقامی افراد کے لیے معاشی مواقع بھی پیدا کر رہی ہے۔