چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں فل بینچ نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت کی، جس میں چیف سیکریٹری اور سیکریٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران الیکشن کمیشن نے بار بار انتخابات ملتوی کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔
چیمپئنز ٹرافی کے لیے بہترین ٹیم منتخب کی، پاکستان کرکٹ میں تبدیلی ناگزیر ہے: عاقب جاوید
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ "ہم نے تین صوبوں اور کنٹونمنٹ ایریاز میں جدوجہد کے بعد انتخابات کرائے، لیکن صوبائی حکومتیں قوانین میں ترامیم کر کے بار بار بلدیاتی انتخابات ملتوی کر دیتی ہیں۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے انکشاف کیا کہ پنجاب میں گزشتہ چند سالوں میں پانچ مرتبہ انتخابی قوانین تبدیل کیے جا چکے ہیں، جس کی وجہ سے انتخابی عمل بار بار تعطل کا شکار ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن تین بار حلقہ بندیاں کر چکا ہے، اور دو مرتبہ الیکٹورل گروپس کی فہرست سازی کی گئی، لیکن اب تک بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہو سکا۔
چیف سیکریٹری پنجاب نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کا مسودہ اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے، اور قانون سازی مکمل ہوتے ہی رولز مرتب کیے جائیں گے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت انتخابات کے انعقاد کے لیے ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ جیسے ہی قانون سازی مکمل ہوگی، حلقہ بندیوں کا عمل شروع کر دیا جائے گا، تاکہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد جلد ممکن ہو سکے۔