(تشکر نیوز) کراچی: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) میں ڈی جی عبدالرشید سولنگی کی ریٹائرمنٹ کے بعد اس پرکشش عہدے پر تعیناتی کے لیے میوزیکل چیئر کا کھیل جاری ہے۔ کئی اہم بیوروکریٹس اس عہدے کے امیدوار ہیں، جبکہ گریڈ 19 کے ریجنل ڈائریکٹر علی مہدی بھی اس دوڑ میں شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق، علی مہدی خود کو ڈی فیکٹو ڈی جی ظاہر کر رہے ہیں، ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور بلڈرز سے ملاقاتیں کر رہے ہیں اور مبینہ طور پر 60 کروڑ روپے ہفتہ طلب کر رہے ہیں۔
سابق ڈی جی ایس بی سی اے عبدالرشید سولنگی کے بیرون ملک جانے پر پابندی
ذرائع کے مطابق، علی مہدی ڈی جی کی سرکاری گاڑی استعمال کر رہے ہیں اور سندھ سیکریٹریٹ کے چکر بھی لگا رہے ہیں، حالانکہ بطور ریجنل ڈائریکٹر وہ اس کے مجاز نہیں۔ ایس بی سی اے کے قوانین کے مطابق، گریڈ 19 کے ریجنل ڈائریکٹر کا کام صرف اپنے متعلقہ ریجنز جیسے حیدرآباد، نوابشاہ، میرپورخاص، لاڑکانہ اور سکھر کے امور کی نگرانی تک محدود ہوتا ہے۔ تاہم، علی مہدی ہیڈ آفس کے اختیارات اور وسائل کا استعمال اپنے ذاتی مفاد کے لیے کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علی مہدی غیر قانونی طور پر اہم نوٹیفکیشنز جاری کر رہے ہیں، جو کہ ان کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ مزید برآں، وہ بلڈرز سے ملاقاتوں میں یہ دعوے کر رہے ہیں کہ انہوں نے ڈی جی کے عہدے کے لیے 60 کروڑ روپے ہفتہ کی بولی لگا دی ہے اور وہ ہر صورت میں یہ رقم اکٹھی کریں گے۔
ذرائع کے مطابق، علی مہدی نے کراچی کے علاقوں بہادرآباد اور جمشید ٹاؤن میں بلڈرز سے بھاری رقوم وصول کی ہیں، اور ان کی سرگرمیاں صرف کراچی تک محدود نہیں بلکہ حیدرآباد، سکھر اور لاڑکانہ تک پھیلی ہوئی ہیں۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے سینئر افسران نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اس بارے میں شکایات درج کروائی ہیں، جس پر وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے کر کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔