وفاقی وزارت تعلیم نے محکمہ تعلیم سندھ سے عالمی بینک کے فنڈز خرچ کرنے کی آڈٹ رپورٹ طلب کر لی

کراچی: وفاقی وزارت تعلیم نے محکمہ تعلیم سندھ سے عالمی بینک کے فنڈز خرچ کرنے کی آڈٹ رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وفاقی وزارت تعلیم کے خط میں کہا گیا ہے کہ عالمی بینک نے پاکستان میں جامع اور ذمہ دار تعلیمی کارکردگی کو مضبوط کرنے کے لیے 20 کروڑ ڈالر کی امداد دی تھی۔ اس پروگرام کے تحت نوے فیصد رقم صوبوں کو دی گئی، جبکہ 10 فیصد وفاقی سطح پر پروگرام کی سرگرمیوں کے لیے خرچ کی گئی۔

وفاقی وزارت تعلیم نے محکمہ تعلیم سندھ سے عالمی بینک کے فنڈز خرچ کرنے کی آڈٹ رپورٹ طلب کر لی

خط میں مزید کہا گیا کہ پروگرام کے آغاز کے بعد وفاقی سطح پر آڈٹ کرایا گیا تھا تاکہ شفافیت اور احتساب کے عمل کو یقینی بنایا جا سکے۔ تاہم، حال ہی میں مالی سال 2022-23 میں وفاقی آڈٹ ٹیم نے صوبوں کی جانب سے آڈٹ نہ کرانے پر سنجیدہ تحفظات کا اظہار کیا۔ آڈٹ نہ کرانے کی وجہ سے پروگرام کے احتساب اور مقاصد پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، اور وسائل کے مؤثر استعمال پر سوالات اٹھ سکتے ہیں۔

وفاقی وزارت نے صوبوں کو متعدد مرتبہ یاد دہانی کے خطوط لکھے اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا، لیکن صوبوں سے اطمینان بخش جواب موصول نہیں ہوا۔ آڈٹ کے خدشات کے پیش نظر، پروگرام کے فنڈز کی منتقلی کے حوالے سے ایکسٹرنل آڈٹ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ کو تین مالی سالوں میں 4 ارب 10 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔ ان میں مالی سال 2021-22 میں 81 کروڑ روپے، مالی سال 2022-23 میں 1 ارب 35 کروڑ روپے اور مالی سال 2023-24 میں 1 ارب 94 کروڑ روپے شامل ہیں۔ خط میں سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سے آڈٹ اعتراضات کا جواب دلوانے کی درخواست کی گئی ہے۔

65 / 100 SEO Score

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!