کراچی: یکم جنوری 2025 – پاکستان کی ساتویں زراعت شماری "Integrated Digital Count” کے فیلڈ آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ یہ آپریشن 10 فروری 2025 تک جاری رہے گا۔
پاک بحریہ نے شمالی بحیرہ عرب میں منشیات کی بڑی کھیپ ضبط کر لی
ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی کراچی، طہ سلیم نے سینٹرل کراچی کے سینسس ڈسٹرکٹ کوآرڈینیٹر فراز اقبال خان اور پاکستان ادارہ شماریات کے نمائندوں کے ہمراہ اس فیلڈ آپریشن کا افتتاح کیا۔ یہ زراعت شماری ملکی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا "Integrated Digital Count” ہوگا۔
اس زراعت شماری میں بڑے زمینداروں اور مال مویشی رکھنے والوں کو بھی مکمل طور پر شمار کیا جائے گا۔ اس کے لئے 311 ماسٹر ٹرینرز کو اسلام آباد میں تربیت دی گئی اور 6500 زراعت شماری کے عملے کے علاوہ 1368 سپروائزرز کو بھی ضلعی سطح پر تربیت فراہم کی گئی۔
پاکستان میں غذائی قلت کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے یہ زراعت شماری اہم ثابت ہوگی، کیونکہ اس وقت پاکستان دنیا کے 127 ممالک میں غذائی قلت میں 109 نمبر پر ہے۔
ڈپٹی کمشنر طہ سلیم نے اس زراعت شماری کو ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے زراعت کے شعبے میں اہم اعدادوشمار اکٹھا کرنے کا عمل مکمل کیا جائے گا، جو پالیسی سازی میں مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے شمار کنندگان کو اپنی ذمہ داری ایمانداری اور محنت سے ادا کرنے کی ہدایت کی۔
زراعت کا جی ڈی پی میں حصہ 24 فیصد ہے اور تقریباً چار کروڑ افراد کا دارومدار اس شعبے سے وابستہ ہے۔ پاکستان دنیا میں چاول کی پیداوار میں 9ویں نمبر پر ہے اور اس کی سالانہ پیداواری صلاحیت 9.30 ملین ٹن ہے۔