پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کے کاروباری دن کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1700 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ انڈیکس 1.56 فیصد کی کمی کے ساتھ 1,10,692 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جو گزشتہ روز 1,12,414 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
پاکستان میں آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹر میں خواتین کی کم نمائندگی: رپورٹ
مندی کی وجوہات:
علاقائی تعلقات کی خرابی:
چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے کمی کی وجہ افغانستان کے ساتھ بگڑتے تعلقات کو قرار دیا۔
پاکستان کی جانب سے مبینہ فضائی حملے کے بعد سرمایہ کار محتاط نظر آئے۔
سیاسی بے یقینی:
یوسف ایم فاروق کے مطابق، مختصر مدت میں مارکیٹ کی سمت پر سیاسی شور شرابے کا اثر ہو رہا ہے۔
فائدہ اٹھانے کی کوشش:
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل کے مطابق، دسمبر کے معاہدے ختم ہونے اور سرمایہ کاروں کی جانب سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی کوشش نے بھی مندی کو بڑھایا۔
گیس کی قیمتوں میں خدشات:
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں کمی سے متعلق خدشات اور کچھ اسٹاک کی حد سے زیادہ قیمتوں کا دباؤ بھی مارکیٹ پر اثرانداز ہوا۔
ماہرین کی رائے اور تجاویز:
طویل مدتی امکانات:
یوسف ایم فاروق نے کہا کہ مارکیٹ سے ہونے والی آمدنی طویل مدتی اوسط سے زیادہ ہے، جو سرمایہ کاروں کے لیے بہتر منافع کی نشاندہی کرتی ہے۔
پورٹ فولیو کی تشکیل نو:
اویس اشرف نے سال کے آخری ہفتے میں سرمایہ کاروں کی جانب سے پورٹ فولیو کی تشکیل نو کو موجودہ رجحان کا ایک سبب قرار دیا۔
مستقبل کے مواقع:
ماہرین نے سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا کہ وہ ای اینڈ پی (ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن)، فرٹیلائزر، سیمنٹ، او ایم سیز (آئل مارکیٹنگ کمپنیاں)، آٹوز، ٹیکسٹائل اور ٹیکنالوجی سیکٹر میں سرمایہ کاری کریں۔
ان شعبوں کو مالیاتی نرمی، ساختی اصلاحات، اور اجناس کی قیمتوں میں کمی سے فائدہ ہونے کی توقع ہے۔
خلاصہ:
موجودہ مندی کے پیچھے بنیادی وجوہات میں علاقائی کشیدگی، سیاسی شور شرابہ، اور معاشی خدشات شامل ہیں۔ تاہم، طویل مدتی سرمایہ کاری کے مواقع اب بھی موجود ہیں، خاص طور پر وہ شعبے جنہیں حکومتی پالیسیز اور عالمی اقتصادی حالات سے فائدہ پہنچ سکتا ہے۔