کمشنر کراچی سید حسن نقوی کی زیر صدارت کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوارٹرز رابعہ سید نے منافع خوری کے خلاف گزشتہ ایک ہفتے کی کارروائی کی رپورٹ پیش کی۔
کراچی میں جعلی نمبر پلیٹس، کالے شیشے اور پولیس فلیش لائٹس والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن
رپورٹ کے مطابق 21 سے 27 نومبر کے دوران سرکاری نرخ کی خلاف ورزی پر 134 گروسری دکانوں کے خلاف کارروائی کی گئی، جن میں سے 7 دکانوں کو سیل کیا گیا اور 7 لاکھ 63 ہزار روپے سے زائد جرمانے عائد کیے گئے۔
کارروائی کے دوران جنوبی، شرقی، اور وسطی اضلاع میں ایک ایک دکان، جبکہ ضلع کورنگی میں چار دکانوں کو سیل کیا گیا۔ جرمانوں کی تفصیلات کے مطابق ضلع جنوبی میں 2 لاکھ 22 ہزار، شرقی میں 1 لاکھ 97 ہزار، غربی میں 54 ہزار، وسطی میں 46 ہزار، ملیر میں 37 ہزار، کورنگی میں 1 لاکھ 74 ہزار، اور ضلع کیماڑی میں 28 ہزار روپے جرمانے کیے گئے۔
کمشنر کراچی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ اشیائے خور و نوش کی سرکاری قیمتوں کے نفاذ کی مہم جاری رکھی جائے۔ انہوں نے گروسری کی قیمتوں پر سختی سے عمل درآمد اور ان اقدامات کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت بھی دی۔