اسلام آباد: وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تحریکِ انتشار برپا کی گئی، جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک ہی دن میں فسادیوں کے احتجاج کے نتیجے میں اسٹاک مارکیٹ شدید نیچے گری، جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بڑی تعداد زخمی ہوئی۔
نیو کراچی ٹاؤن کی خوبصورتی کے لئے کیبل نیٹ ورک کو زیر زمین کرنے کی تجویز
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ "2014 سے پہلے اسلام آباد پر چڑھائی کا تصور نہیں تھا، لیکن فسادیوں کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی۔” انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے ملک میں پرتشدد احتجاج کی بنیاد رکھی اور حتیٰ کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس کے دوران بھی احتجاج کی کال دی تھی۔
وزیرِ اعظم نے واضح طور پر کہا کہ "ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ ہم کس طرف جانا چاہتے ہیں۔ دنیا بھر میں سرمایہ کاری وہاں ہوتی ہے جہاں امن ہوتا ہے۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملکی ترقی اور خوشحالی کے لئے سخت فیصلے کرنا ہوں گے اور ہمیں امن و امان قائم کرنا ہوگا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ "ملک کی ترقی کے لئے ہمیں اس راستے پر چلنا ہوگا جو استحکام، امن اور معاشی ترقی کی طرف لے جائے۔”