کراچی: آسٹریا کے اعلیٰ سطحی وفد نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن (KWSC) کے مرکزی دفتر کارساز کا دورہ کیا اور سی ای او انجینئر سید صلاح الدین احمد سے ملاقات کی۔ وفد میں پاکستان میں آسٹریا کے تجارتی کمشنر جوہانس برنر، سی ای او ہائیڈرو فل جیرالڈ ایڈر، اور ویانا سے نعمان خان، عثمان
محی الدین، اور حمود الرحمن شامل تھے۔
سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا؛ مظاہرین کی اموات کی جھوٹی خبریں زیرگردش
ملاقات کے دوران سی ای او واٹر کارپوریشن نے حالیہ اصلاحات اور اقدامات پر روشنی ڈالی، جنہیں عالمی سطح پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ سی ای او نے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs)، خاص طور پر گول 6 کے تحت پانی اور صفائی کے شعبے میں بہتری کے منصوبے پیش کیے۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میں پانی اور سیوریج انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے 4 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے۔ سندھ حکومت اور عالمی بینک نے 2019 میں 1.6 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے KWSSIP کے تحت 12 سالہ معاہدے پر دستخط کیے، تاہم 2.4 بلین ڈالر کے فرق کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور دیگر ذرائع سے پورا کرنے کی ضرورت ہے۔
آسٹریا کے وفد نے واٹر کارپوریشن کے منصوبوں، جیسے واٹر فلٹریشن پلانٹس، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ، اور ری سائیکلنگ پر دلچسپی ظاہر کی اور تکنیکی تعاون کی پیشکش کی۔ انہوں نے واٹر کارپوریشن کے نان ریونیو واٹر کو کم کرنے اور عملے کی صلاحیت بڑھانے کی حکمت عملیوں کی تعریف کی۔ وفد نے واٹر کارپوریشن کے ترقیاتی امکانات کو سراہتے ہوئے KWSSIP-2 کے لیے عالمی بینک کے ساتھ تعاون کے امکانات پر بھی بات کی۔
آخر میں وفد نے واٹر کارپوریشن کے ہائیڈرنٹ مینجمنٹ اینڈ مانیٹرنگ سینٹر کا دورہ کیا اور انتظامیہ کی کوششوں کو سراہا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی آسٹریائی وفد نے سرمایہ کاری کے لیے کراچی کی واٹر یوٹیلٹی آرگنائزیشن کا دورہ کیا، جو واٹر کارپوریشن کے لیے ایک اہم اعزاز ہے۔عبدالقادر شیخ
پبلک ریلیشنز آفیسر (پی آر او)، کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن