تشکر نیوز: تحریک انصاف کے جلسے کی تیاریاں مکمل ہونے کے قریب ہیں اور کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ جلسہ گاہ میں مرکزی اسٹیج کی تیاریوں کے لیے کنٹینر پہنچا دیا گیا ہے، جسے کرین کی مدد سے جلسہ گاہ تک لایا گیا۔
پاکستان ریلویز کا کرایوں میں 10 فیصد کمی کا اعلان
تفصیلات کے مطابق لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے 43 شرائط و ضوابط کے تحت تحریک انصاف کو کاہنہ میں جلسہ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے جلسے کی اجازت کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق جلسہ دوپہر 3 بجے سے شام 6 بجے تک جاری رہے گا۔
تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے انتظامیہ سے درخواست کی کہ وہ جلسے کے دوران کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کرے تاکہ کارکنان بروقت پہنچ سکیں اور جلسہ مقررہ وقت پر ختم ہو۔ انہوں نے پی ٹی آئی کارکنان سے بھی درخواست کی کہ وہ پرامن رہیں اور جلسے کے مقام پر ایک بجے تک پہنچ جائیں۔
خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ لاہور جلسے میں شرکت کے لیے پشاور موٹر وے انٹرچینج پہنچ گئے، جبکہ علی امین گنڈاپور بغیر کنٹینر سوار ہوئے صوابی روانہ ہو گئے۔ خیبر پختونخوا حکومت جلسے کے لیے سرکاری وسائل کا استعمال بھی کر رہی ہے، ریسکیو اور پی ڈی اے کی درجنوں گاڑیاں صوابی میں موجود ہیں، جو جلسے کے دوران رکاوٹیں ہٹانے کے لیے تیار ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ شرائط میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو اسلام آباد میں 8 ستمبر کو کی گئی تقریر پر معافی مانگنی ہوگی۔
شرائط کے مطابق جلسے میں کوئی اشتہاری مجرم اسٹیج یا جلسے میں نظر نہیں آئے گا، اور جلسہ منتظمین اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اسٹیج اور انکلوژرز کی سیکیورٹی سخت ہو۔ جلسے میں افغان پرچم لہرائے جانے پر پابندی ہوگی اور اسلحے یا آتشبازی کا سختی سے منع کیا گیا ہے۔
منتظمین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جلسہ گاہ کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے تمام ضروری اقدامات کریں تاکہ شرکاء اور عوام کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔