تشکر نیوز: لبنان میں چھوٹی مواصلاتی ڈیوائس، پیجر کے پھٹنے کے افسوسناک واقعات میں 8 افراد شہید اور 2,750 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ ان دھماکوں میں ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی سمیت حزب اللہ کے متعدد اراکین بھی زخمی ہوئے ہیں۔
کراچی پولیس کی فوری کارروائی: یوٹیوبر معاذ صفدر کے گھر چوری کا ملزم گرفتار
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے نیوز کانفرنس میں تصدیق کی کہ پیجرز کے پھٹنے کے نتیجے میں پورے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے، اور زخمیوں کے لیے خون کے عطیات کی اپیل کی گئی ہے۔ زخمیوں میں سے 200 کی حالت نازک ہے اور 150 ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، پیجر دھماکے لبنان بھر میں ہونے والے سب سے بڑے سیکورٹی واقعات میں سے ایک ہیں۔ حزب اللہ کے ایک عہدیدار نے اس دھماکے کو گروپ کے اسرائیل کے ساتھ جنگ کے دوران سب سے بڑی سیکورٹی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، پیجر دھماکوں کی لہر تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی، جس کا آغاز مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بج کر 45 منٹ پر ہوا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان ڈیوائسز کو کس طرح اڑایا گیا۔
لبنان کی داخلی سیکیورٹی فورسز نے کہا کہ پیجر دھماکے بیروت کے جنوب میں واقع مضافاتی علاقوں میں بھی ہوئے، جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ ایرانی حمایت یافتہ تحریک کے ارکان بھی زخمی ہوئے ہیں، لیکن کسی کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہوئی۔
ایرانی خبررساں ایجنسی مہر نے رپورٹ کیا ہے کہ لبنان میں تعینات ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی بھی ان دھماکوں میں زخمی ہو گئے ہیں۔