تشکر نیوز: کمشنر کراچی سید حسن نقوی کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں گراں فروشی کے خلاف کارروائی اور شہری مسائل کے حل کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنرز، ایڈیشنل کمشنر ون غلام مہدی شاہ، ایڈیشنل کمشنر ٹو غضنفر علی شاہ، اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوارٹرز رابعہ سید، اسسٹنٹ کمشنر ہاظم بنگوار اور دیگر اہم افسران نے شرکت کی۔
لیاری میڈیکل کالج کے میل نرسنگ اسٹاف کا مظاہرہ، صوبائی وزیر سعید غنی کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر
ڈپٹی کمشنرز نے اپنے اپنے اضلاع میں قیمتوں پر کنٹرول اور اشیاء میں ملاوٹ کی روک تھام کے لیے کیے گئے اقدامات کی بریفنگ دی۔ ڈپٹی کمشنر ملیر عرفان سلام نے بتایا کہ محکمہ فوڈ اتھارٹی کے اشتراک سے مردہ جانوروں سے تیل نکالنے اور کیمیکل سے دودھ بنانے والی فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ اس کارروائی کے دوران تقریباً 700 لیٹر تیل تلف کیا گیا، فیکٹری کو سیل کر دیا گیا اور دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔ مزید برآں، اسسٹنٹ کمشنر ابراہیم حیدری نے کیمیکل ملا دودھ بنانے والی فیکٹری کے خلاف کارروائی میں 720 کلو دودھ بنانے والا پاوڈر ضبط کیا اور 800-1000 لیٹر کیمیکل سے بنایا گیا دودھ تلف کیا۔ ایک شخص کو گرفتار کر کے سکھن پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا، اور فیکٹری کو سیل کر دیا گیا۔
اجلاس میں ٹماٹر، مونگ اور چنے کی دال کی قیمتوں میں سرکاری نرخوں کی خلاف ورزی پر نوٹس لیا گیا۔ کمشنر کراچی نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت دی کہ وہ سرکاری نرخوں کو سختی سے نافذ کریں اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کو مزید مؤثر بنائیں۔
اس کے علاوہ، اجلاس میں شہر کے اندر انٹر سٹی بسوں کے اڈوں کی سپر ہائی وے منتقلی کی تفصیلات پر بھی بات چیت کی گئی، اور بتایا گیا کہ شہر میں قائم بس اسٹینڈز کو غیر فعال کر دیا گیا ہے۔ گراں فروشی کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں کے تحت گزشتہ 12 دنوں میں 138 سبزی فروشوں، 199 پولٹری فروشوں، اور 62 گوشت فروشوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔