وسطی چین کے صوبہ ہنان میں سیلاب کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ نے ایک مقامی گیسٹ ہاؤس کو تباہ کر دیا، اس حادثے میں 11 افراد کی موت ہو گئی اور ایک شخص تاحال تک لاپتا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے کہا کہ ابتدائی طور پر اس بات کی تصدیق کی کہ 18 افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
ایران: آیت اللہ خامنہ ای نے باضابطہ طور پر مسعود پزشکیان کو صدارتی اختیارات دے دیے
انہوں نے مزید کہا کہ اتوار کی سہ پہر تک 11 لاشیں اور 6 زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے۔
سی سی ٹی وی کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ ایک پہاڑ پر سیلاب کی وجہ سے ہوئی۔
براڈکاسٹر نے کہا کہ 240 سے زیادہ ایمرجنسی اہلکاروں کو جائے وقوعہ پر روانہ کر دیا گیا ہے اور ریسکیو کا کام جاری ہے۔
یاد رہے کہ چین کو موسم گرما میں شدید موسم کا سامنا کرنا پڑا، اس مہینے کے شروع میں شمال اور جنوب مغرب میں آنے والے سیلابکے باعث کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
مئی میں، جنوبی چین میں ایک ہائی وے کئی دنوں کی بارش کے بعد منہدم ہو گئی، جس سے 48 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی موسم کو مزید شدید بنا رہی ہے اور چین دنیا میں گرین ہاؤس گیسوں کا سب سے بڑا اخراج کرنے والا ملک ہے۔
آلودگی پھیلانے والے توانائی کے ذرائع جیسے کوئلے پر طویل عرصے سے انحصار کرتے ہوئے، بیجنگ نے 2030 تک سیارے کو گرم کرنے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو بلند ترین سطح تک لانے اور 2060 تک نیٹ زیرو تک پہنچانے کا عہد کیا ہے۔