کراچی: شہر قائد میں گرمی کی شدت بڑھنے کے ساتھ ہی تین روز کے دوران اموات کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ایدھی حکام کے مطابق تین روز میں سرد خانوں میں 222 میتیں لائی گئیں، جن میں گزشتہ روز 84 لاشیں شامل تھیں۔ 16 جولائی کو 71 میتیں اور 15 جولائی کو 67 میتیں ایدھی سرد خانے میں لائی گئیں۔
پاکستان اور سعودی عرب کے مابین فوجی تربیت میں مضبوط تعاون
ایدھی حکام کا کہنا ہے کہ گرم ترین دن میں کئی افراد گرمی سے متاثر ہوئے اور انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔ اس دوران چار لاوارث لاشیں بھی سرد خانے لائی گئیں۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق، گزشتہ روز ہیٹ اسٹروک کے 47 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں 2 افراد جاں بحق ہو گئے۔ سول اسپتال میں 22 کیسز، ملیر سعودآباد اسپتال میں 22 کیسز اور جناح اسپتال میں 3 کیسز رپورٹ ہوئے، جبکہ سول اسپتال میں 2 افراد ہیٹ اسٹروک سے انتقال کر گئے۔
کراچی میں بڑھتی ہوئی گرمی کے ساتھ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی مزید بڑھ گیا ہے۔ شہر کے کئی علاقوں میں 12 سے 14 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، جس سے شہریوں کی زندگی مشکلات سے دوچار ہو گئی ہے۔ اذیت ناک گرمی اور بدترین لوڈ شیڈنگ سے شہریوں کی پریشانی مزید بڑھ گئی ہے، جبکہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے پانی کی شدید قلت بھی پیدا ہو گئی ہے۔
لانڈھی، بلدیہ، سائٹ، اورنگی ٹاؤن، ناظم آباد، کیماڑی، لیاقت آباد، لیاری، سرجانی ٹاؤن، یوسف گوٹھ اور شانتی گلی سمیت متعدد علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔