1985 کے ایئر انڈیا بم دھماکے میں ملوث افراد میں سے ایک رپودمن سنگھ ملِک کے بیٹے ہردیپ ملِک کو کینیڈا کی نیشنل پولیس سروس نے باضابطہ طور پر خبردار کیا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
تشکر اخبار کی رپورٹ کے مطابق خیال رہے کہ 23 جون 1985 میں آئرلینڈ کے ساحل پر ایئر انڈیا طیارے میں بم دھماکے سے 331 مسافر ہلاک ہوگئے تھے، اس وقت کہا گیا تھا کہ یہ دھماکا علیحدگی پسند خالصتان تحریک نے گولڈن ٹیمپل کے واقعے کے انتقام میں کیا۔
یہ سنہ 2001 میں امریکا میں ہونے والے نائن الیون حملوں سے پہلے تاریخ کا سب سے بڑا دہشت گرد حملہ سمجھا جاتا تھا۔
کراچی میں لوڈشیڈنگ پر اجلاس: صوبائی وزرا اور منتخب نمائندوں کی کے الیکٹرک انتظامیہ پر سخت تنقید
بعدازاں رپودمن سنگھ ملِک کو 14 جولائی 2022 کو برٹش کولمبیا کے شہر سرے میں ان کے دفتر کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، اس کے بعد سے2 افراد پر ان کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
تاہم اب ان کے بیٹے ہردیپ ملک کو کینیڈا کی نیشنل پولیس سروس نے خبردار کیا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
مقتول سکھ رہنما کے بیٹے ہردیپ ملک کو یہ انتباہ اس وقت دیا گیا جب تفتیش کاروں نے رپودامن سنگھ ملک کے 2022 کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کی تحقیقات کیں۔
سی بی سی نیوز کے مطابق رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس (آر سی ایم پی) کے تفتیش کار فی الحال اس امکان کا جائزہ لے رہے ہیں کہ مقتول سکھ رہنما کے قتل کے پیچھے بھارتی حکومت ملوث تھی۔
مقتول کی بیوہ اور ان کے خاندان کے کئی افراد گزشتہ ہفتے فرانس کا سفر کر رہے تھے جب رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے ہردیپ ملک کو ایک خط بھیجا جس میں انہیں خبردار کیا گیا تھا کہ اس کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔
رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس برٹش کولمبیا کے ایک قانون کے تحت ’ڈیوٹی ٹو وارننگ‘ کے خطوط جاری کرتا ہے جو حکام کو ہدایت کرتا ہے کہ وہ لوگوں کو مطلع کریں کہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔
برٹش کولمبیا میں سکھ علیحدگی پسند تحریک سے وابستہ کئی لوگوں کو اس طرح کے نوٹس موصول ہوئے ہیں، سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ ننجر کو بھی جون 2023 میں مارے جانے سے قبل اسی طرح کا انتباہی خط موصول ہوا تھا۔
دوسری جانب نیو یارک میں ایک امریکی شہری کو مبینہ طور پر قتل کرنے کی سازش کرنے کے الزام میں گرفتار نکھل گپتا نے امریکہ کو حوالگی کے خلاف جمہوریہ چیک کی آئینی عدالت میں درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔