بھارتی اپوزیشن رہنما ششی تھرور کی امریکی ثالثی کی تردید، دفاعی ماہرین کا ماضی کی حقائق کا ذکر

نئی دہلی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی کوششوں پر بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما ششی تھرور نے واضح کیا ہے کہ بھارت نے کبھی بھی ٹرمپ کی ثالثی کو تسلیم نہیں کیا۔ تھرور نے کہا کہ ٹرمپ کا کردار محض پیغامات کے تبادلے تک محدود تھا، جسے ثالثی قرار نہیں دیا جا سکتا۔

وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے NA-242 میں ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا اور عوام سے ملاقات کی

ششی تھرور نے کہا کہ ’’ہم نے امریکہ کو کئی بار فون کیے، مگر یہ ثالثی کے دائرے میں نہیں آتا۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے ٹرمپ کو صدر کے اوصاف سے خالی قرار دیتے ہوئے بھارت کا مؤقف دوٹوک بتایا۔

دفاعی ماہرین نے ششی تھرور کے بیان کو منافقت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت نے خود امریکی انتظامیہ سے سیز فائر کے لیے رابطہ کیا تھا تاکہ کشیدگی کم کی جا سکے۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت نے اپنی جنگی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے امریکا سے ثالثی کی درخواست کی تھی، لیکن اب اس حقیقت سے انکار کیا جا رہا ہے۔

مزید برآں، تجزیہ کاروں کا دعویٰ ہے کہ بھارتی حکمران جماعت بی جے پی ششی تھرور پر دباؤ ڈالنے کے لیے ان کی اہلیہ کے قتل کیس کو بطور بلیک میلنگ استعمال کر رہی ہے تاکہ وہ عالمی سطح پر مودی سرکار کے بیانیے کو آگے بڑھائیں۔

66 / 100 SEO Score

One thought on “بھارتی اپوزیشن رہنما ششی تھرور کی امریکی ثالثی کی تردید، دفاعی ماہرین کا ماضی کی حقائق کا ذکر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!