کراچی (اسٹاف رپورٹر) — آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیرصدارت ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے عہدیداران کے ساتھ ایک اہم اجلاس سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی آئی جیز، ہائے وے پیٹرول، اسٹبلشمنٹ اور زونل افسران کے علاوہ مختلف ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشنز کے نمائندگان نے شرکت کی۔
ناتھا خان پل پر تیز رفتار بس الٹ گئی، متعدد افراد زخمی
اجلاس میں ٹرانسپورٹرز کو بتایا گیا کہ سندھ حکومت نے شاہراہوں کی سیکورٹی کے لیے سندھ پولیس ہائے وے پیٹرول کے نام سے ایک نیا یونٹ تشکیل دیا ہے۔ اس یونٹ کے تحت صوبے بھر میں 42 ٹال پلازہ، 13 اہم شاہراہوں پر 88 پولیس بیٹ اور 90 گاڑیاں تعینات کی گئی ہیں، جو 24/7 گشت کریں گی۔
جلد ہی ایک مرکزی کنٹرول سینٹر اور یونیورسل ہیلپ لائن کا آغاز کیا جائے گا تاکہ ہنگامی صورتِ حال میں فوری رابطہ ممکن ہو سکے۔
ٹرانسپورٹ نمائندگان نے احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شرپسند عناصر ان مظاہروں کی آڑ میں مال بردار گاڑیوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے عناصر کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے اور سڑکیں بلاک کرنے کی روایت ختم کی جائے۔
آئی جی سندھ نے ہدایت دی کہ تمام ضلع افسران اور ڈی آئی جیز کو سڑک بلاک کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کرنے کے احکامات جاری کیے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ٹرانسپورٹرز اپنی گاڑیوں پر کیمرے نصب کریں تاکہ کسی بھی حملہ آور کی شناخت ممکن ہو سکے۔
مزید یہ کہ پیٹرول پمپس اور شاہراہوں پر موجود عمارات کے کیمرے بھی جلد کنٹرول روم سے منسلک کیے جائیں گے۔ آئی جی سندھ نے ٹرانسپورٹرز کو یقین دہانی کرائی کہ ہنگامی صورتحال میں انہیں بروقت مطلع کیا جائے گا۔