کراچی میں جامعہ این ای ڈی میں سندھ انوارمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے اشتراک سے ورلڈ بائیو ڈائیورسٹی ڈے کی مناسبت سے ایک آگہی سیمینار منعقد کیا گیا جس کی صدارت قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نعمان احمد نے کی۔
شاہ لطیف پولیس کی کامیاب کارروائی: منشیات فروش گرفتار، 1160 گرام اعلیٰ کوالٹی چرس برآمد
تقریر کرتے ہوئے ڈاکٹر نعمان احمد نے کہا کہ کسی بھی مثبت تبدیلی کے لیے شعور بیدار کرنا اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ اس پر عمل کرنا، اور یہ سیمینار اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ قدرتی توازن کو نقصان پہنچانے سے گریز کرنا چاہیے۔
ڈی جی سندھ انوارمنٹل پروٹیکشن ایجنسی، وقار حسین پھلپوٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر فرد معاشرے کا حصہ ہے اور ہمیں اپنے ماحول کو بہتر بنانے اور وسائل کے غیر ضروری استعمال سے بچنے کے اقدامات کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے حیاتیاتی تنوع کو بچانے کا عزم کر لیا تو یہ کامیابی کی جانب پہلا قدم ہوگا۔ انہوں نے انجینئرز اور خاص طور پر خواتین انجینئرز کو بھی بائیو ڈائیورسٹی کے حوالے سے آگہی پھیلانے اور اپنے گھروں میں شعور اجاگر کرنے کی ترغیب دی۔
سیمینار کا آغاز قاری اسامہ کی تلاوت کلام الہی سے ہوا۔ اس موقع پر جانوروں کی اقسام کو اے آئی کے ذریعے محفوظ بنانے پر پریزنٹیشن دی گئی اور قدرتی توازن اور مختلف نظریات کو اجاگر کیا گیا۔ اس کے علاوہ مینگروز اور ہمالیہ رینچ کے بارے میں معلومات بھی فراہم کی گئیں۔
سیمینار میں ڈاکٹر عرفان احمد، ڈاکٹر عمران اسلم، ڈاکٹر حرا مریم، عمران صابر اور وارث علی گبول نے بھی خطاب کرتے ہوئے بائیو ڈائیورسٹی کی اہمیت اور تحفظ پر روشنی ڈالی۔