وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے بدھ کے روز خضدار میں اسکول بس پر ہونے والے دہشتگرد حملے کے بعد کوئٹہ کا ہنگامی دورہ کیا۔ دورے کے دوران دونوں رہنماؤں نے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) کوئٹہ میں زخمی بچوں اور دیگر متاثرین کی عیادت کی۔
کراچی سندھ بھر کے تعلیمی اداروں میں یکم جون سے موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور کور کمانڈر کوئٹہ نے حملے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعظم، وفاقی وزراء اور فیلڈ مارشل نے معصوم جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔
دورے کے دوران وزیراعظم نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں بلوچستان کی سیکیورٹی صورتحال اور دہشتگردی کے خلاف جاری اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشتگردوں کے ناپاک عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بھارت کی حمایت یافتہ دہشتگرد تنظیم "فتنہ الہند” اس حملے میں ملوث ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا بچوں کو نشانہ بنانا اخلاقی دیوالیہ پن کی انتہا ہے اور پاکستان ان ہتھکنڈوں کو عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگرد گروہ بلوچ اور پختون عوام کی شناخت کو استعمال کر کے شرمناک کارروائیاں کرتے ہیں، لیکن پوری قوم متحد ہے اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
وزیراعظم آفس کے مطابق حملے میں 3 بچے اور 2 فوجی شہید جبکہ 53 افراد زخمی ہوئے، جن میں 39 بچے شامل ہیں، جن میں سے 8 کی حالت تشویشناک ہے۔