عیدالاضحیٰ میں 16 دن باقی رہ گئے ہیں اور کراچی کی نادرن بائی پاس پر قائم مویشی دوست منڈی میں جانوروں کی تعداد 90 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ مارشلنگ ایریا میں پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ سے روزانہ کی بنیاد پر جانوروں سے بھرے ٹرک اور ٹریلرز کی آمد جاری ہے۔
خضدار میں سکول بس پر دہشتگردوں کا خودکش حملہ، 3 بچوں سمیت 5 شہید، متعدد زخمی
منڈی میں بیوپاریوں اور شہریوں کی آمد کے ساتھ خریداری میں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ کراچی کے ایک شہری نے منڈی کی رونق، خوبصورت چاند بیل، کا ٹوکن کرا کے اپنے نام کر لیا۔
منڈی میں موجود جانوروں میں اونٹ، گائے، بیل، بچھڑے، بچھیاں اور اعلیٰ نسل کے بکرے شامل ہیں۔ کراچی، حیدرآباد، سانگھڑ، نواب شاہ سے آئے ٹاپری، گلابی، کاموری اور راجن پور کے ناچی بکرے و دنبے شہریوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں، جبکہ سکھر، نوشہروفیروز، لاڑکانہ اور سرگودھا سے آئے "کلجے دنبے” بھی خوب دھوم مچا رہے ہیں۔
منڈی میں ہر جانور کے لیے روزانہ 30 لیٹر پانی مفت فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ شہریوں کی سہولت کے لیے پارکنگ فیس بھی آدھی کر دی گئی ہے۔
ایڈمنسٹریٹر فیصل علی کے مطابق منڈی میں موبی کیش، ایزی پیسہ، جاز کیش اور مختلف بینکوں کی اے ٹی ایم وینز موجود ہیں۔ ملک بھر سے اعلیٰ نسل کے خوبصورت جانوروں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور خریداری میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
منڈی کے قلب میں قائم رنگا رنگ فوڈ اسٹریٹ شہریوں اور ان کی فیملیز کے لیے ایک خوشگوار تفریح گاہ بن چکی ہے جہاں روایتی پاکستانی کھانوں، فاسٹ فوڈ، ٹھنڈے مشروبات اور چٹپٹے لذیذ پکوان دستیاب ہیں۔ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق ترتیب دی گئی یہ فوڈ اسٹریٹ باربی کیو لائیو اسٹالز، دیسی چائے کارنر اور مقامی موسیقی کی محفلوں کے ساتھ بڑی عید کی خوشیوں کو دوبالا کر رہی ہے۔
ایڈمنسٹریٹر فیصل علی کا کہنا ہے کہ منڈی میں آنے والے بیوپاریوں اور شہریوں کے مجموعی تجربے کو بہتر بنانا ان کی اولین ترجیح ہے، اور اس مقصد کے لیے منڈی کا ماحول ہر عمر کے افراد کے لیے محفوظ، خوشگوار اور اہل خانہ کے ساتھ گزارنے کے قابل بنایا گیا ہے۔