سندھ میں ایک ارب 21 کروڑ کے بجٹ کے باوجود ملیریا بے قابو مچھر مار اسپرے مؤثر نہ ہو سکا

انسداد ملیریا پروگرام کے لیے مختص 1 ارب 21 کروڑ روپے کے بجٹ کے باوجود سندھ بھر میں ملیریا پر قابو پانے میں ناکامی سامنے آ گئی ہے۔ تشکر نیوز کی تحقیقات کے مطابق کئی شہری و دیہی علاقوں میں مچھر مار اسپرے کی مہم سرے سے شروع ہی نہیں کی گئی، جب کہ سکھر، لاڑکانہ، خیرپور اور دیگر اضلاع میں بھی کوئی سنجیدہ اقدامات نظر نہیں آئے۔
ایران اور امریکہ معاہدے کے قریب مذاکرات جاری لیکن اختلافات باقی صدر امریکہ کا پرامن حل پر زور

بجٹ کی عدم تاثیر:

محکمہ صحت کی جانب سے ہر ضلع کو کروڑوں روپے کا بجٹ فراہم کیا گیا تاکہ ملیریا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے، لیکن اس کے باوجود کیسز میں نمایاں کمی نہیں آ سکی۔ عوامی حلقوں کی جانب سے سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ یہ بجٹ آخر خرچ کہاں کیا گیا؟

متاثرہ علاقے اور کیسز:

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سندھ کے مختلف اسپتالوں میں صرف 4 ماہ کے دوران 4 لاکھ 94 ہزار افراد کے ملیریا ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے 28 ہزار 820 افراد میں بیماری کی تصدیق ہوئی۔ سب سے زیادہ 10 ہزار 562 کیسز حیدرآباد ڈویژن میں رپورٹ ہوئے، جب کہ کراچی میں 239 کیسز سامنے آئے۔

اسپرے کی خراب کارکردگی:

ذرائع کے مطابق اسپرے کے لیے مؤثر کیمیکلز کی بجائے محض گیسولین کا دھواں استعمال کیا جا رہا ہے، جو عالمی ادارہ صحت (WHO) کی ہدایات کے خلاف ہے۔ ڈی ڈی ٹی اور دیگر مستند کیمیکلز استعمال نہ کیے جانے سے اسپرے غیر مؤثر ثابت ہو رہا ہے۔

عوامی مطالبات:

شہریوں اور ماہرین صحت نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسپرے مہم کو باقاعدہ، شفاف اور عالمی معیار کے مطابق مؤثر بنایا جائے۔ ساتھ ہی ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے جو اسپرے کے نام پر محض بجٹ ہضم کر رہے ہیں۔

نتیجہ:

سندھ میں ملیریا کی بگڑتی صورتِ حال حکومتی ناکامی اور غیر شفاف اقدامات کو نمایاں کر رہی ہے، جس کا خمیازہ عام شہریوں کو اپنی صحت سے بھگتنا پڑ رہا ہے۔

14 / 100 SEO Score

One thought on “سندھ میں ایک ارب 21 کروڑ کے بجٹ کے باوجود ملیریا بے قابو مچھر مار اسپرے مؤثر نہ ہو سکا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!