تھانہ سعیدآباد پر چھاپہ، غیرقانونی حراست میں رکھے گئے 6 افراد بازیاب

کراچی: تھانہ سعیدآباد میں حبسِ بے جا میں رکھے گئے چھ مستری مزدوروں کو مجسٹریٹ کے چھاپے کے بعد بازیاب کرا لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق یہ کارروائی اسسٹنٹ کمشنر بلدیہ ٹاؤن مورگل کی ہدایت پر عمل میں لائی گئی تھی، جو مبینہ طور پر رشوت کے معاملے میں ملوث ہیں۔

شاہ فیصل کالونی میں پولیس کی کامیاب کارروائی، اسٹریٹ کرائم میں ملوث دو ملزمان گرفتار

ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد — اسلام الدین، عبدالواحد لودھی، زین اللہ، رواج خان، اکبر خان اور سید نواب — سیکٹر 8-ایف میں KMC کی زمین پر کام کر رہے تھے۔ ان کے کام اور پلاٹوں کے کاغذات کی قانونی حیثیت کی پولیس نے خود تصدیق کروائی تھی، جو درست پائی گئی۔

مزید انکشاف کیا گیا کہ اسسٹنٹ کمشنر بلدیہ نے سندھ لینڈ ریونیو ایکٹ 1967 کی دفعہ 22 کے تحت ایک نوٹس کو پرانی تاریخ میں جاری کیا اور اسے پولیس کے حوالے کیا، تاہم اس نوٹس کی بنیاد پر مستری مزدوروں کو غیرقانونی حراست میں لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق دفعہ 22 صرف بورڈ آف ریونیو کی زمین پر لاگو ہوتی ہے، جبکہ مذکورہ اراضی KMC کی ملکیت ہے، لہٰذا اس دفعہ کا اطلاق ہی قانونی طور پر غلط تھا۔ اس کے باوجود سعیدآباد پولیس نے اسٹنٹ کمشنر کی مبینہ ہدایت پر عمل کرتے ہوئے غیرقانونی اقدامات کیے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اس تمام کارروائی کے پیچھے پلاٹ مالکان سے مبینہ رشوت کی وصولی کی کوشش ہے، اور پولیس کو طاقتور شخصیات کی خوشنودی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ معاملہ آئی جی سندھ کے واضح احکامات کی خلاف ورزی ہے، جن کے مطابق پولیس کو زمین کے تنازعات میں مداخلت کی اجازت نہیں۔

شہری حلقوں اور قانونی ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ آئی جی سندھ فوری نوٹس لیں، تاکہ پولیس کو طاقتور افراد کے غیرقانونی مقاصد کے لیے استعمال ہونے سے روکا جا سکے، ورنہ پلاٹ مالکان کو مسلسل بلیک میل کیے جانے کا خطرہ ہے۔

14 / 100 SEO Score

One thought on “تھانہ سعیدآباد پر چھاپہ، غیرقانونی حراست میں رکھے گئے 6 افراد بازیاب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!