پنجاب کے محکمہ صحت نے ڈاکٹروں کی عارضی بھرتی کے لیے ایک نئی اسکیم کا آغاز کیا ہے جس کے تحت سینئر رجسٹرارز اور کنسلٹنٹس کو 10 ہزار روپے، جبکہ میڈیکل افسران اور خواتین میڈیکل افسران کو 8 ہزار روپے اس وقت ادا کیے جائیں گے جب وہ اپنی مقررہ 8 گھنٹے کی ڈیوٹی مکمل کریں گے۔
امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں نرمی، ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان
یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (یو ایچ ایس) لاہور نے اس اسکیم کے تحت اب تک ساڑھے 4 ہزار ڈاکٹروں کو رجسٹر کیا ہے۔ ان میں کنسلٹنٹس، میڈیکل آفیسرز اور لیڈی ڈاکٹروں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ یہ اقدام ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) کی جانب سے ممکنہ ہڑتال کے تناظر میں لیا گیا ہے تاکہ ہسپتالوں کی او پی ڈی اور ان ڈور سروسز متاثر نہ ہوں۔
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی ضرورت کے وقت عارضی تقرری ایک عام اور قابل قبول عمل ہے، تاہم اسکیم کے غیرمعمولی ردعمل نے حکام کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، کیونکہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ صوبے میں تجربہ کار ڈاکٹروں کی بڑی تعداد بے روزگار ہے۔
اس اسکیم کے تحت یو ایچ ایس کو مکمل اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اہل ڈاکٹروں کی شناخت کرے اور انہیں عارضی بنیادوں پر ٹیچنگ ہسپتالوں میں تعینات کرے۔ امیدواروں کو اپنی تعیناتی کے لیے ضلع منتخب کرنے کی سہولت بھی دی گئی ہے۔ منتخب شدہ ڈاکٹروں کو ایک ماہ کے لیے بھرتی کیا جائے گا، جس میں توسیع کا امکان بھی موجود ہے، اور حاضری کے لیے جدید ڈیجیٹل نظام استعمال کیا جائے گا۔
اسی اسکیم کے تحت نرسنگ اسٹاف کی عارضی بھرتی بھی جاری ہے، اور محض دو دنوں میں 150 نرسز نے اپنی رجسٹریشن مکمل کر لی ہے۔