نائن زیرو سے گرفتار عبید کے ٹو کی اپیل پر سماعت، سندھ ہائیکورٹ نے رینجرز پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کر دیا

کراچی (رپورٹ) – سندھ ہائیکورٹ نے نائن زیرو سے گرفتار ملزم عبید کے ٹو کی جانب سے رینجرز اہلکار کے قتل کیس میں عمر قید کی سزا کے خلاف دائر اپیل پر اسپیشل پراسیکیوٹر رینجرز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 29 مئی تک ملتوی کر دی ہے۔

مصطفیٰ عامر قتل کیس: مرکزی ملزم ارمغان کی ڈھٹائی پر عدالت اور وکلاء حیران

عدالت میں دوران سماعت وکیل صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل کو 1998 کے مقدمے میں غیر حاضری میں عمر قید کی سزا سنائی گئی، حالانکہ دوبارہ ٹرائل کے حکم کے بعد بھی انسداد دہشتگردی کی دفعات کا اطلاق کیا گیا، جو کہ مقدمے کے اندراج کے بعد 2001 میں نافذ ہوئیں۔ وکیل نے مزید کہا کہ عبید کے ٹو کو دیگر تمام مقدمات میں بری کیا جا چکا ہے اور اب صرف اسی ایک مقدمے میں جیل میں ہے۔

تاہم عدالت نے وکیل کی استدعا پر سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا: "ملزم نے ہمارے جوانوں پر فائرنگ کر کے قتل کیا، آپ چاہتے ہیں کہ ہم اسے چھوڑ دیں؟ یہ خطرناک ملزم ہے، جیل میں رہے تو بہتر ہے۔” جسٹس عمر سیال نے مزید کہا: "اس ملزم کے لیے فائرنگ کرنا تو ایک معمولی بات ہے۔”

عدالت نے سرکاری وکیل سے مکالمے کے دوران کہا کہ اگر دیگر مقدمات میں ملزم بری ہو چکا ہے، تو اس کیس میں بھی بری کیا جا سکتا ہے، جس پر وکیل صفائی نے نشاندہی کی کہ عدالت عالیہ نے مقدمے کے دوبارہ ٹرائل کا حکم دیا تھا اور اس ٹرائل میں بھی عبید کے ٹو کو عمر قید سنائی گئی۔

ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے بھی وکیل کا مؤقف تھا کہ عبید کے ٹو کو 2015 میں نائن زیرو سے گرفتار کیا گیا لیکن مقدمے میں گرفتاری کی تاریخ بعد میں ظاہر کی گئی۔ وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 382 کے تحت تاریخِ گرفتاری سے سزا کا فائدہ دیا جائے۔

عدالت نے تمام نکات سننے کے بعد اسپیشل پراسیکیوٹر رینجرز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 29 مئی تک ملتوی کر دی۔

55 / 100 SEO Score

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Don`t copy text!